0
Wednesday 31 Oct 2012 13:34

چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے ہنگامی دورہ جات، سرکاری افسران کی دوڑیں لگ گئیں

چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے ہنگامی دورہ جات، سرکاری افسران کی دوڑیں لگ گئیں
اسلام ٹائمز۔ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سجاد سلیم ہوتیانہ نے آئی جی پی عثمان زکریا کے ہمراہ ضلع دیامر کے دو تحصیلوں داریل اور تانگیر کا دورہ کیا۔ داریل میں بوائز ہائی اسکول میں اچانک دورے کے موقع پر ڈیوٹی سے غیر حاضر ہونے والے ایک ٹیچر کو معطل اور 7 اساتذہ کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا جبکہ تانگیر میں نئے تعمیر ہونے والے ہسپتال کے تعمیراتی کام میں نقائص پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کرنے کا حکم دیتے ہوئے تعمیراتی کام کے نقائص دور کرنے تک ٹھیکیدار کو ادائیگی نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف سیکرٹری نے دور افتادہ علاقوں داریل اور تانگیر کا اچانک دورہ کیا جس کے باعث سرکاری افسران کی دوڑیں لگ گئیں اور تمام افسران دونوں تحصیلوں میں پہنچ گئے۔

چیف سیکرٹری آئی جی پی کے ہمراہ داریل پہنچے تو رکن اسمبلی رحمت خالق نے ان کا استقبال کیا، چیف سیکریٹری نے داریل میں بنیادی مرکز صحت کا دورہ کیا اور تمام وارڈز کا جائزہ لینے کے بعد مریضوں سے بھی ملاقات کی۔ خاتون ڈاکٹر نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پی پی پی ایچ آئی کے حکام کو ہدایت کی کہ اگلے ایک ہفتے تک لیڈی ڈاکٹر کو اس ہسپتال میں پہنچائیں تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہوسکے۔ بعد ازاں چیف سیکرٹری نے بوائز ہائی اسکول داریل کا دورہ کیا اور اساتذہ کی ڈیوٹی سے غیر حاضری کا نوٹس لیتے ہوئے اسکول سے غیر حاضر ٹیچر کو معطل کرنے اور داریل کے مختلف اسکولوں میں نہ آنے والے اساتذہ کو شوکاز نوٹس بھجوانے کا حکم دیا۔

قبل ازیں چیف سیکرٹری نے داریل میں گندم کے گودام کا بھی دورہ کیا اور محکمہ تعمیرات کے ایکسئن کو حکم دیا کہ داریل میں گندم کے گودام کی مرمت کروائیں تاکہ بارش کے دوران گودام میں موجود گندم کو نقصان نہ پہنچ سکے۔ بعد ازاں چیف سیکرٹری آئی جی پی کے ہمراہ تانگیر پہنچے تو وزیر صحت حاجی گلبر خان نے ان کا استقبال کیا۔ چیف سیکرٹری نے زیر تعمیر انٹر کالج، بوائز ہائی اسکول اور زیر تعمیر ہسپتال کا دورہ کیا۔ چیف سیکریٹری نے انٹر کالج میں اساتذہ کی فوری تعیناتی اور ہائی اسکول میں اساتذہ کی کمی کے مسئلے کو فوری حل کرنے کا اعلان کیا جبکہ 30 بستروں پر مشتمل ہسپتال کے تعمیراتی کام میں مبینہ نقائص پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعمیرات کے دوران مٹیریل کا صحیح استعمال نہیں ہوا ہے دیواروں پر دراڑیں پڑ گئی ہیں اور عمارت کی حالت زار قابل رحم ہے۔

انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو حکم دیا کہ وہ اس بارے میں انکوائری کرکے رپورٹ بھجوا دے جبکہ محکمہ تعمیرات کے ایکسئن کو ہدایت کی کہ زیر تعمیر عمارت کے نقائص دور کرنے تک ٹھکیدار کو بالکل ادائیگی نہ کرے اور اگر ٹھیکیدار کو ادائیگی ہوگئی تو ایکسئن کے خلاف سخت محکمانہ ایکشن لیا جائے گا۔ بعد ازاں چیف سیکرٹری نے داریل میں محکمہ خوراک کے ڈپو کا بھی دورہ کیا اور محکمہ خوراک کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ عوام کو گندم کی بروقت فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ کسی قسم کی بھی شکایت نہ ہوسکے۔
خبر کا کوڈ : 207942
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش