0
Wednesday 7 Nov 2012 13:36

ظفر علی شاہ اور نیشنل پیپلز پارٹی کے الزامات غلط ہیں، وفاقی وزیر مولا بخش

ظفر علی شاہ اور نیشنل پیپلز پارٹی کے الزامات غلط ہیں، وفاقی وزیر مولا بخش
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی ضمنی انتخابات، پرامن اور شفاف کرانے کی یقین دہانی کراتی ہے، ظفر علی شاہ اور نیشنل پیپلز پارٹی کے الزامات بے بنیاد اور غلط ہیں، ہم نے الیکشن کمشنر سے کہا ہے کہ انتخاب کی تمام نگرانی پولنگ کے دن وہ خود کریں اور رینجرز کو بلائیں جبکہ مخالفین کو بے بنیاد الزامات سے روکا جائے کیونکہ اس طرح کے الزامات امن و امان کا مسئلہ پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ بات پاکستان پیپلز پارٹی کے وفاقی وزیر مولا بخش چانڈیو، سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن اور پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری تاج حیدر نے صوبائی الیکشن کمیشن آف سندھ میں چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان فخر الدین جی ابراہیم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم الزامات کی تردید اور شفاف الیکشن کی یقین دہانی کے لئے خود چیف الیکشن کمشنر کے پاس حاضر ہوئے ہیں۔ مخالفین کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ تاج حیدر نے کہا کہ ظفر علی شاہ کا پیپلز پارٹی سے اعلان لاتعلقی اور ضمنی انتخابات میں اپنا امیدوار آزاد لانا پلٹ کے جو دیکھا تو اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہوئی کے مصداق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کروا کر ایک اچھا اور شفاف الیکشن کروانا چاہتے ہیں۔ ہم نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ جو الزامات ہیں وہ بے بنیاد ہیں۔ ہم الیکشن کمیشن کے مطابق کام کریں گے اور ان کی ہدایات کے مطابق کریں گے۔ الیکشن کو شفاف بنانا الیکشن کمیشن کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ظفر علی شاہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہوجاتے ہیں۔ جب پیپلز پارٹی کی حکومت آتی ہے تو وہ ہمارے ساتھ ہوتے ہیں جب یہ محسوس کرتے ہیں کہ کوئی اور آنے والا ہے تو وہ ہمارا ساتھ چھوڑ دیتے ہیں لیکن اس مرتبہ ان کا یہ تجربہ غلط ثابت ہوگا کیونکہ اگلی بار بھی ہم ہی آنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ظفر علی شاہ اپنے آپ کو کچھ زیادہ ہی اصول پسند سمجھتے ہیں۔ اگر ان کو اپنے اصولوں سے زیادہ ہی محبت ہے تو وہ اپنی قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دے دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی حیرت ناک ہے کہ ظفر علی شاہ نے ساڑھے چار کا وقت اسی پارٹی میں گزارا اور اب انہیں معلوم ہورہا ہے کہ یہ پارٹی بی بی کی نہیں زرداری کی ہے۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عام انتخابات موجودہ حکومت کی آئینی مدت مکمل ہونے کے بعد مقررہ وقت پر ہی ہونگے اور اس وقت ملک میں انتخابی ماحول یہ ثابت کر رہا ہے کہ انتخابات وقت پر ہی ہونگے اور تمام سیاسی قوتیں سرگرم ہیں۔ بھٹو مخالف بننے والے اتحاد بھی اس بات کی علامت ہیں کہ الیکشن وقت پر ہونگے۔
خبر کا کوڈ : 209631
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش