0
Friday 27 Mar 2009 19:54

’اسرائیل نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا‘ہیومن رائٹس واچ

’اسرائیل نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا‘ہیومن رائٹس واچ
انسانی حقوق کی ایک عالمی تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پرحملے کے دوران سفید فاسفورس کے بم گنجان آبادی والے علاقوں میں استعمال کیئے جو کہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نامی تنظیم نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر اور انتہائی غیر محتاط طریقے سے فاسفورس بم جنگ کے قوانین کے خلاف استعمال کیئے جو شہری ہلاکتوں کا سبب بنے۔
نیویارک میں قائم اس انسانی حقوق کی تنظیم نے غزہ پر اسرائیلی حملے کے فوری بعد تحقیقات کی تھیں جن کی روشنی میں یہ الزامات عائد کیئے گئے ہیں۔ سفید فاسفورس میدان جنگ میں دھوئیں کے غبار بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن آبادی والے علاقوں میں اس کا استعمال عالمی جنگی قوانین کے خلاف ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کی طرف سے غزہ پر گرائے گئے فاسفورس بم کو بیان کرنے کے لیے ’بے دریغ اور بلا امتیاز‘ کے الفاظ کا استعمال کیا۔ ہیومن رائٹس واچ کی اکہتر صفحات پر مشتمل رپورٹ میں جس کو ’آگ کی بارش، غزہ میں اسرائیل کی طرف سے فاسفورس بموں کا غیرقانونی استعمال‘ کا عنوان دیا گیا ہے، عینی شاہدوں کے بیانات، شواہد اور اسرائیل کی سرکاری دستاویزات پر شامل ہیں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں آبادی والے علاقوں میں بار بار فاسفورس بم چلائے جس سے شہری زخمی اور ہلاک ہوئے اور ان کی املاک کو نقصان پہنچا جن میں سکول کی ایک عمارت، ایک مارکیٹ، ایک ہپستال اور ایک امدادی ادارے کا گودام بھی شامل تھا۔ ہیومن رائٹس واچ کے اہلکاروں کوسفید فاسفورس کے بم کے خول گلیوں، رہائشی عمارتوں کی چھتوں اور اقوام متحدہ کے ایک سکول سے بھی ملے۔ یہ تمام فاسفورس کے بم امریکہ میں بنائے گئے تھے۔ رپورٹ مرتب کرنے والوں میں شامل فریڈ ابراہمز نے کہا کہ اسرائیل فوج نے سفید فاسفورس کے بموں کا استعمال صرف اپنے فوجیوں کے لیے دھوئیں کی چادر بنانے کے لیے استعمال نہیں کیئے۔ انہوں نے کہا اسرائیلی فوج نے یہ بم گنجان آبادی والے علاقے میں اس وقت بھی استعمال کیئے جب علاقے میں اس کےفوجی موجود نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجہ میں شہری غیر ضروری طور پر متاثر ہوئے اور ان کی اموات ہوئیں۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ اس کے لیے اسرائیلی فوج کے اعلی کمانڈروں کو جوابدہ بنانا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 2104
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش