0
Tuesday 11 Dec 2012 00:37

حکومتیں بنانا اور گھر بھیجنا عدلیہ کا نہیں عوام کا کام ہے، مولانا فضل الرحمان

حکومتیں بنانا اور گھر بھیجنا عدلیہ کا نہیں عوام کا کام ہے، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومتیں بنانا اور گھر بھیجنا عوام کا کام ہے اس قسم کے فیصلوں میں عدالتوں کو احتیاط سے کام لینا چاہیئے۔ پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم کا فیصلہ عدالتی متن کو سامنے رکھتے ہوئے قابل عمل نہیں ہے، ایسا ظاہر ہو رہا ہے کہ کسی پارٹی کو انتخابی مہم کیلئے ایشو فراہم کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتیں بنانا اور گھر بھیجنا عوام کا کام ہے۔ اٹھاون ٹو بی کا خاتمہ اسی مقصد کیلئے کیا گیا تھا، عدالتیں اس قسم کے فیصلوں میں احتیاط سے کام لیں۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں روزگار کیلئے باہر سے آنے والوں کے ووٹ ان کے مستقل پتے پر منتقل کر دیئے گئے ہیں جس سے لاکھوں افراد کا حق رائے دہی سے محروم رہ جانے کا خطرہ ہے۔ 

ادھر پشاور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ جنوری میں ایم ایم اے کے سربراہی اجلاس میں جماعت اسلامی کو اتحاد میں شامل کرنے کیلئے دعوت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ جنوری کے پہلے عشرے میں پانچ جماعتوں پر مشتمل ایم ایم اے کا سربراہی اجلاس ہو گا۔ جس کے بعد تنظیمی عمل شروع ہو جائے گا۔ اسی موقع پر انتخابات میں دیگر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ تاہم جماعت اسلامی کو ایم ایم اے کا حصہ بننے کی دعوت دینے یا نہ دینے پر بھی بات ہو گی، اس سلسلے میں ایک غیر رسمی اجلاس ہو چکا ہے۔ 

خبر کا کوڈ : 220055
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش