0
Thursday 13 Dec 2012 20:38

ناقص پالیسیوں کے باعث ملک میں طبقاتی نظام تعلیم رائج ہوچکا ہے، میاں محمد اسلم

ناقص پالیسیوں کے باعث ملک میں طبقاتی نظام تعلیم رائج ہوچکا ہے، میاں محمد اسلم
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ نظام تعلیم کو یکساں کرکے احساس محرومی کو مٹایا جائے اور اردو کو ذریعہ تعلیم بنا کر نوجوانوں کو خداداد صلاحیت کی بنیاد پر آگے بڑھنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ وش یونیورسٹی کی طرز پر قائم تعلیمی درس گاہیں دینی اور دنیوی تعلیم کا بہترین امتزاج ہیں۔ نوجوانوں کو یکساں نظام تعلیم دینے سمیت روزگار اور دیگر سہولیات دینے کی بجائے میوزیکل شو اور بے مقصدیت کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد فیسٹیول میں شرکت کرنے والی وِش یونیورسٹی کی طالبات میں تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وِش یونیورسٹی کے صدر طیب گلزار اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

میاں محمد اسلم نے کہا کہ موجودہ حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ قوم کی بیٹیوں کی مناسب تعلیم و تربیت کا اہتمام کیا جائے اور وِش یونیورسٹی جیسے ادارے بہترین انسان تربیت کر رہے ہیں جو دور حاضر میں کسی نعمت سے کم نہیں، ایسے تعلیمی ادروں کو فروغ دیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ ناقص پالیسیوں کے باعث ملک میں طبقاتی نظام تعلیم رائج ہوچکا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک بھر میں ایک نظام، ایک نصاب اور ایک زبان کے تحت تعلیمی سسٹم کو رائج کیا جائے، تاکہ ملک میں طبقاتی تقسیم جیسے خطرناک رجحان کو ختم کیا جا سکے۔ میاں اسلم نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کے حل کیلئے قوم نئی قیادت کی راہ دیکھ رہی ہے اور وہ نئی راہ نوجوان ہیں، جنہوں نے ملک و قوم کے بہتر مستقبل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وِش یونیورسٹی کے صدر طیب گلزار نے کہا نوجوان نسل کو بہتر ماحول دینا ہوگا، تاکہ وہ آنے والے کل میں مستقبل کے معمار بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنے وسائل اللہ نے دیئے ہیں پاکستان کو ان کی منصفانہ تقسیم سے ہر حقدار کو حق ملنا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 220970
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش