0
Saturday 22 Dec 2012 22:18

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں کی لیاقت بلوچ سے ملاقات، تحریک آزادی کشمیر پر تبادلہ خیال

کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماوں کی لیاقت بلوچ سے ملاقات، تحریک آزادی کشمیر پر تبادلہ خیال

اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد نے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی قیادت میں منصورہ میں جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور دیگر مرکزی راہنماﺅں سے ملاقات کی، مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلہ میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا اور اسے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کے مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال کیا۔ جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ کے ہمراہ نائب امیر جماعت اسلامی چوہدری محمد اسلم سلیمی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، حافظ ساجد انور، ڈائریکٹر شعبہ امور خارجہ عبدالغفار عزیز، میاں مقصود احمد، سیکرٹری اطلاعات محمد انور خان نیازی، ناظم اسلامی جمعیت طلبا زبیر صفدر، مولانا جاوید قصوری نے وفد کا استقبال اور خیر مقدم کیا ۔ حریت کانفرنس اور جماعت اسلامی کے راہنماﺅں کے درمیان ملاقات دو گھنٹے تک جاری رہی۔

بعدازاں میر واعظ عمر فاروق اور لیاقت بلوچ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔ اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستانی قوم کو یقین ہے کہ کشمیری عوام کی آزادی کیلئے پیش کی گئی بے پناہ قربانیاں رنگ لائیں گی، جدوجہد آزادی میں بہایا گیا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور جس عزم، جذبے اور شوق سے کشمیری مسلمان متحد ہوکر اپنی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں وہ اپنے مقصد کو حاصل کر کے رہیں گے اور وہ وقت اب زیادہ دور نہیں جب کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی جڑ مسئلہ کشمیر ہے، جس کی و جہ سے دونوں ممالک کے عوام سخت پریشان ہیں اور اس پریشانی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کا خمیازہ دونوں ملکوں کے عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت نہیں مل جاتا خطے میں امن و استحکام کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ 65 سال تک کشمیریوں پر بدترین ظلم و جبرکے تمام ہتھکنڈے آزمانے اور کشمیریوں کو کچلنے کا ہر حربہ ناکام ہونے کے بعد بھارت کو سمجھ لینا چاہئے کہ کشمیری قیادت کو نظر انداز کرکے وہ مسئلے کا کوئی حل نہیں نکال سکتا ۔ ثقافتی طائفوں کے تبادلے اور آلو پیاز کی تجارت مسئلے کا حل ہے اور نہ اس سے مستقل اور پائیدار امن قائم ہوسکتا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں اور بین الاقوامی برادری کا فرض ہے کہ وہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کی طرح مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھی اپنا کردار ادا کریں اور بھارت کو کشمیر میں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق استصواب رائے کرانے پر مجبور کریں۔

جماعت اسلامی کے رہنما نے کہا کہ کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دلانے اور ان کی ہر سطح پر بھر پور مدد کرنے میں پاکستان کی سیاسی جماعتوں، قومی قیادت اور عوام کے اندر مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے او ر پاکستان میں ہر سال 5 فروری کو مظلوم کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن منایا جاتا ہے، جس کی اپیل سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے آج سے 23 سال پہلے کی تھی۔

لیاقت بلوچ نے وفد کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی پہلے کی طرح ہر سطح پر کشمیریوں کی حمائت جاری رکھے گی، ہم نے اپنے منشور میں بھی مسئلہ کشمیر کے فوری اور پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر جگہ ظلم و جبر کا نظام دم توڑ رہا ہے، دنیا بھر میں تیزی سے تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ ان حالات میں بھارت کو سمجھ لینا چاہئے کہ وہ زیادہ دیر تک کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ قائم نہیں رکھ سکتا لہٰذا علاقے میں امن و استحکام اور خوشحالی کیلئے بھارت اور پاکستان کو کشمیری قیادت کے ساتھ مل کر جلد از جلد مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کرنا ہوگا۔

چیئرمین حریت کانفرنس میر واعظ عمر فاروق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیری عوام کی بے باک ترجمان ہے ،جس نے ہمیشہ کشمیری عوام کے موقف کو واضح اور دوٹوک انداز میں دنیا کے سامنے رکھا ہے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ناصرف کشمیری عوام کا بھر پور ساتھ دیا بلکہ ہر موقع پرجماعت اسلامی نے بڑھ چڑھ کر قربانیاں دیں جس کا کشمیری قیادت اور عوام کو اعتراف ہے اور ہم جماعت اسلامی کے احسان مند اور شکر گزار ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے اکابرین نے ہمیں اپنے بھرپور تعاون کایقین دلایا ہے اور ہمارے اس مطالبہ کی کھل کر حمائت کی ہے کہ مسئلہ کے حل کیلئے بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کشمیری قیادت کو بھی شامل کیا جائے گا کیونکہ کشمیر کا تنازعہ دوفریقوں پاکستان اور بھارت کا نہیں کشمیری عوام اور قیادت اس مسئلہ کی سب سے اہم فریق ہے جس کو شامل کئے بغیر مسئلے کا پائیدار حل تلاش نہیں کیا جاسکتا۔

خبر کا کوڈ : 223842
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش