اسلام ٹائمز۔ حکومت کی جانب سے بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی غیر معمولی تاخیر کے باعث بلدیاتی ادارے بیوروکریسی کے رحم و کرم پر ہیں اور ان اداروں کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ کونسل اور میونسپل کمیٹی جیسے عوامی مفاد عامہ سے متعلقہ اداروں میں رائے دہی سے منتخب ہونے والے نمائندگان کے بجائے بیوروکریسی کا شاہی نظام چل رہا ہے اور ان اداروں کی کارکردگی سوالیہ نشان بنتی جارہی ہے۔ دوسری جانب حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے کے اعلانات تو بار بار کرتی ہے لیکن اس حوالے سے کوئی واضح اور حتمی تاریخ کا اعلان تاحال نہیں کرسکی ہے۔ حکومت کے اس عمل سے عوام میں مایوسی بڑھ گئی ہے۔