0
Monday 31 Dec 2012 09:59

گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں ٹی بی کی بیماری وبائی شکل اختیار کرگئی

گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں ٹی بی کی بیماری وبائی شکل اختیار کرگئی
اسلام ٹائمز۔ نیشنل ٹی بی کنٹرول پروگرام برائے گلگت بلتستان کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مبین الدین نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ٹی بی کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اس کے تیزی سے پھیل جانے کے شدید خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین کی طرف سے ٹی بی کو گلوبل امیرجنسی قرار دیدیا گیا ہے کیونکہ ٹی بی کا ایک مریض ایک سال میں اوسطاً 15 سے 20 من افراد کو متاثر کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں سینئر صحافیوں و ایڈیٹرز کیلئے منعقد ٹی بی سے متعلق ایک مشاورتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر مبین الدین نے کہا کہ اس وقت عالمی ادارہ صحت کے مطابق امریکہ میں سب سے زیادہ ٹی بی کے مریض ہیں جبکہ پاکستان اس حوالے سے عالمی سطح پر چھٹے نمبر پر ہے۔ گلگت بلتستان میں غیر متعلقہ افراد اور میڈیکل کا عملہ بغیر تشخیص کے عام مریضوں کو بھی ٹی بی قرار دے کر اپنی طرف سے ادویات دیتے ہیں۔ جو انتہائی خطرناک امر ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں نیشنل ٹی بی کنٹرولر پروگرام کے تحت مختلف مقامات پر 22 مراکز قائم کئے گئے ہیں جہاں پر ٹی بی کے ماہرین مریضوں کے علاج و معالجے کے ساتھ ساتھ مفت ادویات بھی فراہم کر رہے ہیں جبکہ مستقبل میں 29 مزید نئے سینٹرز کے قیام کی منظوری دی گئی ہے جس سے علاقے میں ٹی بی کے مریضوں کی شناخت اور علان و معالجے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومتی سطح پر اس مرض کے خاتمے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئر رہی ہے تاہم آغا خان سروسز کے زیر اہتمام ایڈوکسی کیمونیکشن اینڈ سوشل موبلائزیشن (ACSM) نامی منصوبے کے تحت ٹی بی سے متعلق عوام کی شعور و آگاہی دی جا رہی ہے لیکن یہ منصوبہ اختتام پذیر ہو رہا ہے اور اس کی جگہ گرین بٹا نامی ایک نیا ادارہ گلگت اسکردو اور دیامر میں ٹی بی سے متعلق اپنی خدمات سر انجام دے گا۔

انہوں نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ بھی اس مرض سے متعلق عوام الناس میں شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ اس موقع پر صحافیوں سے تجاویز میں گلگت بلتستان میں یونین کونسل سطح پر ٹی بی کے مراکز کا قیام عمل میں لانے، دور دراز علاقوں میں وقفے وقفے سے میڈیکل کیمپ منعقد کرانے اور ٹی بی کے مریضوں کی شناخت کے سلسلے میں سروے کے اہتمام کرنے کے علاوہ دینی علماء دیہی تنظیمات اور میڈیا کو فعال کردار ادا کرنے کی سفارش کی۔ انہوں نے حکومتی سطح پر بھی اس سلسلے میں اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا۔ کانفرنس میں گلگت بلتستان میں قومی خبر رساں ادارہ آئی این پی کے بیورو چیف اور سینئر صحافی عبدالرحمن بخاری نے میزبانی کے فرائض سر انجام دئیے۔
خبر کا کوڈ : 226254
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش