0
Monday 14 Jan 2013 05:36

ملتان میں دھرنے کی انوکھی تاریخ رقم، 36گھنٹوں سے دھرنا جاری

ملتان میں دھرنے کی انوکھی تاریخ رقم، 36گھنٹوں سے دھرنا جاری
اسلام ٹائمز۔ سانحہ کوئٹہ کے خلاف پورے پاکستان کی طرح ملتان میں بھی آج دوسرے روز بھی مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ملتان کے زیراہتمام شیعہ علماء کونسل، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اور دیگر ملی و قومی جماعتوں، ماتمی انجمنوں کے تعاون سے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ مظاہرے کے دوسرے دن کا آغاز نماز باجماعت سے ہوا۔ دھرنے میں ہزاروں مومنین ومومنات نے شرکت کی۔ دھرنے کے شرکاء نے سانحہ کوئٹہ کے لواحقین سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے سارادن دھرنے میں بسر کیا۔ دھرنے میں ملتان کے تمام علمائے کرام اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔ جن میں مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین پاکستان یافث نوید ہاشمی ایڈووکیٹ، مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ علی رضا نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ محمد سلیم محمدی، علامہ غلام مصطفی انصاری، علامہ عمران ظفر، علامہ سید سلطان احمد نقوی، علامہ سید مجاہد عباس گردیزی، علامہ سید کاشف ظہور نقوی، علامہ طالب حسین گردیزی، مولانا غلام شبیر حیدری، مولانا غلام جعفری انصاری، مرکزی جنرل سیکرٹری آئی ایس او پاکستان جواد رضا، مرکزی انچارج محبین تجمل نقوی، ڈویژنل صدر آئی ایس او ملتان تہور حیدری سمیت دیگر علمائے کرام نے شرکت کی۔ 

دھرنے میں سیاسی شخصیات میں سے سابق وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، مخدوم عباس رضا مشہدی، مخدوم سید حسن رضا مشہدی، مسلم لیگ ن کے ممبر قومی اسمبلی شیخ طارق رشید، ممبر قومی اسمبلی اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے سید علی موسی گیلانی، ممبر صوبائی اسمبلی سید ناظم حسین شاہ، ممبر صوبائی اسمبلی ملک اختر علی، سابق ممبر صوبائی اسمبلی جاوید صدیقی، سابق وفاقی وزیرملک سکندر بوسن، ممبر صوبائی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر، ایم کیو ایم ملتان کے قائد الطاف حسین کے نمائندہ وفد کی قیادت زونل انچارج رائے خالد محمود، عمران گاڈی، علی عمران، اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب کے جنرل سیکرٹری غلام سرور، ضلعی امیر حسان اخوانی، ممبر صوبائی امن کمیٹی شفقت حسنین بھٹہ، انجمن تاجران ملتان کے تاجران، پیپلزسٹوڈنٹس فیڈریشن جنوبی پنجاب کے صدر سید عارف شاہ، ڈویژنل جنرل سیکرٹری مظہر کات، جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی رہنما وسیم ممتاز، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ملتان حافظ اللہ دتہ کاشف، سرائیکستان یوتھ پارلیمنٹ کے مرکزی رہنما محمد فراز نون، سابق جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بار ملتان سید جعفر طیار بخاری، پیپلزپارٹی کے رہنما کیپٹن ناصر علی مہے سمیت دیگر رہنمائوں نے سانحہ کوئٹہ کے شہداء اور زخمیوں سے لواحقین کے لیے دھرنے میں شرکت کی۔
 
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملتان کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے اگر ہمارے مطالبات نہ مانے تو ہمارا رُخ یا تو کوئٹہ کی جانب ہوگا یا پھر اسلام آباد کی جانب، دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا جب تک وہاں پاک فوج تعینات نہ کی جائے، اُنہوں نے کہاکہ آج وزیراعظم کوئٹہ آیاتھا لیکن وہ بھی اسلم رئیسانی کی پیروی کرتا ہے اور اُسے برطرف نہ کرسکا، اس موقع پر علی موسی گیلانی نے کہا کہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کا ممبر قومی اسمبلی ہونے کے ناطے سے صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کرتاہوں کہ کہ فی الفور اسلم رئیسانی اور اُس کی کابینہ کو برطرف کرکے ہزاراہ قبیلہ کے مطالبات مانے جائیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما یافث نوید ہاشمی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ آج یہاں دھرنے میں آنے والے تمام مہمانوں کے شکرگزار ہیں کہ جنہوں نے ہمارے دُکھ کو اپنا دُکھ سمجھااور اُمید کرتے ہیں ہم اسی طرح ایک دوسرے کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کا صفایا کرسکتے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں نے اس موقع پر کہا کہ ملتان کی تاریخ کا یہ انوکھا اور سب سے طویل دھرنا ہے جو کہ اب تک ملتان میں کسی بھی جماعت نے نہیں کرسکی تھی۔
خبر کا کوڈ : 231007
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش