0
Thursday 31 Jan 2013 18:45

مجلس وحدت مسلمین کی بلوچستان حکومت کی ممکنہ بحالی پر کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کی دھمکی

مجلس وحدت مسلمین کی بلوچستان حکومت کی ممکنہ بحالی پر کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کی دھمکی
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان حکومت کو بحال کرنے کی کوشش کی گئی تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے، ملک بھر سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ کریں گے، پیپلز پارٹی کے لئے آئندہ انتخابات میں سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالخالق اسدی، مرکزی رہنما مولانا احمد اقبال اور دیگر نے جمعرات کے روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سید ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے سابق وزیراعلٰی اسلم رئیسانی کو بحال کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صدر آصف زرداری کی جانب سے ایک مذہبی سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ بلوچستان میں گورنر راج کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو واضح الفاظ میں پیغام دیتے ہیں کہ اگر گورنر راج کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر میں حکومت کے خلاف نہ ختم ہونے والی تحریک کا آغاز کر دیں گے، جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ علمدار روڈ کوئٹہ میں شہید ہونے والے 80 سے زائد شہداء کے ساتھ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے اظہار یکجہتی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سمیت مسلم لیگ نواز، مسلم لیگ قائداعظم، تحریک انصاف، جماعت اسلامی، متحدہ قومی موومنٹ سمیت جمہوری وطن پارٹی اور بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں نے گورنر راج کی مکمل حمایت کی ہے، جو اس بات کا واضح اور منہ بولتا ثبوت ہے کہ سابقہ بلوچستان حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی تھی۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ پاکستان اپنے قاتلوں کو پہچانتی ہے اور پیپلز پارٹی کو متنبہ کرتی ہے کہ اگر قاتلوں کی حمایت کی گئی اور گورنر راج کے خاتمے کی کوششیں کی گئیں تو ملت جعفریہ اپنے قاتلوں اور قاتلوں کے حامیوں سے نمٹنا جانتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اس وقت کہاں تھے جب بلوچستان میں پنجابی، ہزارہ اور دیگر قومیتوں کی بنیاد پر ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی تھی اور بلوچستان کو نوگو ایریا بنا دیا گیا تھا؟ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اس وقت کہاں تھے جب بلوچستان میں سینکڑوں انسانوں کو بےگناہ قتل کیا جاتا رہا اور موت کی نیند سلا دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج مولانا فضل الرحمان کو اقتدار کا نشہ چڑھ چکا ہے اور وہ ہزاروں انسانوں کی لاشوں کو پامال کرتے ہوئے فقط اقتدار کے نشے میں چور ہیں، کیا مولانا فضل الرحمان کے اندر انسانیت نام کی کوئی چیز موجود نہیں؟

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت کو اس کی نااہلی اور کرپشن کے باعث مسترد کیا گیا ہے، جبکہ عوام کی امنگوں اور مطالبات کے مطابق پاکستان کے آئین کے تحت گورنر راج کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ ماضی میں بلوچستان حکومت کے سابقہ وزیر داخلہ پہلے ہی انکشاف کرچکے تھے کہ بلوچستان میں شیعہ و سنی مسلمانوں کی نسل کشی میں بلوچستان اسمبلی کے کئی اراکین اور وزیر ملوث ہیں، جن کے کالعدم دہشت گرد گروہوں سے براہ راست تعلقات ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ بلوچستان حکومت کے نااہل اور دہشت گردوں کے سرپرست سابق وزیراعلٰی اسلم رئیسانی کو بحال کرنے کی گھناؤنی کوششیں ترک کر دی جائیں، بصورت دیگر ملک بھر سے قافلے روانہ ہو کر کوئٹہ کا رخ کر لیں گے اور حالات کی تمام تر ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہوگی۔

رہنماؤں نے کہا کہ جو لوگ بلوچستان سے گورنر راج کے خاتمے کی باتیں کر رہے ہیں، دراصل بلوچستان مین ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں میں وہ لوگ براہ راست ملوث ہیں اور یہی وجہ ہے کہ آنے والے عام انتخابات میں وہ خود کو کمزور محسوس کر رہے ہیں اور سازشی دروازوں کا رخ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کو بحال کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ ملک اس وقت نئے انتخابات کی طرف جا رہا ہے اور ایسے حالات میں اس بات کی بالکل اجازت نہیں دی جائے گی کہ ایک یا دو افراد کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کے مطالبات اور امنگوں پر پانی پھیر دیا جائے۔

انہوں نے صدر پاکستان آصف زرداری سے کہا کہ صدر پاکستان ہوش کی ناخن لیں اور بلوچستان حکومت کو بحال کرنے جیسے گھناؤنے منصوبوں کو اپنے ذہن سے نکال دیں۔ انہوں نے صدر زرداری اور وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان میں دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والے تمام عناصر جن میں سابقہ اراکین اسمبلی بھی شامل ہیں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے فیصلہ کن انداز میں حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اگر صدر آصف زرداری نے بلوچستان حکومت کو بحال کرنے کی کوشش کی تو ملک بھر سے کوئٹہ اور اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 236220
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش