0
Wednesday 13 Feb 2013 21:53

ہیلی کاپٹر ڈیل میں قصور وار پائے جانے والے کو بخشا نہیں جائے گا، اے کے انٹونی

ہیلی کاپٹر ڈیل میں قصور وار پائے جانے والے کو بخشا نہیں جائے گا، اے کے انٹونی
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیر دفاع اے کے انٹونی نے آج کہا ہے کہ 3700 کروڑ روپئے مالیت کے وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر ڈیل میں مبینہ رشوت کی سی بی آئی انکوائری کی کسی بھی اسٹیج پر اگر کوئی قصوروار پایا گیا تو بخشا نہیں جائے گا، انٹونی نے نئی دہلی  میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سب کچھ سی بی آئی انکوائری پر منحصر ہوگا اور انکوائری کے کسی بھی مسئلے پر جو لوگ بھی قصور وار پائے گئے انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا، ہم انتہائی سخت ممکنہ کارروائی کریں گے، حالیہ ماضی میں ابتدائی انکوائری کی بنیاد پر چار انتہائی طاقتور کمپنیوں سمیت 6 دفاعی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا ہے، اوگستا ویسٹ لینڈ کے ساتھ ہیلی کاپٹر ڈیل سے متعلق سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انٹونی کا کہنا تھا کہ تمام متبادل کھلے ہوئے ہیں، ہندوستانی فضائیہ کو پہلے ہی 12 ہیلی کاپٹروں میں سے تین مل چکے ہیں اور باقی 9 آئندہ ایک سال کے اندر فراہم کئے جانے ہیں۔
 
انٹونی نے یہ بات دہرائی کہ کوئی کمپنی 300 کروڑ روپئے کے باونڈ کے ذریعہ حکومت ہند کےساتھ دفاعی ڈیل کرنے میں داخل ہوتی ہے، یہ باونڈ سمجھوتے کی شرطوں کی کوئی خلاف ورزی نہیں کرتی اور یہ ایک یکجہتی سمجھوتہ ہوتا ہے، لیکن اگر اس باونڈ کے باوجود سمجھوتے کی شرائط کی کوئی خلاف ورزی ہوتی ہے تو پھر کمپنی فوجداری کارروائی کے لئے ذمہ دار ہوگی، اسے بلیک لسٹ بھی کیا جاتا ہے اور دوسری سخت کارروائی بھی شامل ہے، انٹونی نے کہا کہ یکجہتی سمجھوتہ ایک فل پروف ہے وہ اس سے بچ نہیں سکتے، انہوں نے یہ بھی اشارے دئے کہ ہندوستان اطالوی کمپنی فنمیسکنیکا کو بلیک لسٹ کرنے میں نہیں ہچکچائے گا، انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ بھارتی حکومت 12 ہیلی کاپٹر خریدنے کے سمجھوتوں کو ختم کرسکتی ہے۔
 
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ وہ اٹلی میں شائع ہونے والی ان اطلاعات کا جواب نہیں دے سکتے کہ سابق فضائیہ سربراہ ایس کے تیاگی رشوت تنازعہ سے تعلق رکھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ تیاگی سے متعلق میرے پاس کوئی اطلاع نہیں ہے، جب تک مجھے کوئی اطلاع نہیں مل جاتی ہے میں نام کیسے لے سکتا ہوں، اٹلی سے برطانیہ تک چھان بین کی تفصیلات حاصل کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں پر بات کرتے ہوئے انٹونی نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی سے سچائی کا پتہ لگانے کی کوشش کی ہے، لیکن فوری طور پر تفصیلات نہیں ملی ہیں، ہماری حکومت کی یہ عادت نہیں ہے کہ بدعنوانی کی شکایات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جائے، وزیر دفاع نے کہا ہے کہ حکومت سی بی آئی انکوائری کا انتظار کرے گی اور اس کی پیش رفت پر نظر رکھے گی، اگر کوئی کسی بھی مرحلے پر قصور وار پایا جاتا ہے تو اسے قیمت چکانی ہوگی، سی بی آئی سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد انکوائری مکمل کرے اور ہیلی کاپٹر ڈیل سے تعلق رکھنے و الے تمام معاملات کا جائزہ لے۔
خبر کا کوڈ : 239381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش