0
Wednesday 27 Feb 2013 23:20

ناصرعباس شیرازی کی قیادت میں ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی وزیراعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ سے ملاقات

ناصرعباس شیرازی کی قیادت میں ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی وزیراعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ سے ملاقات
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے ایک وفد کے ہمراہ وزیراعلی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ کے ساتھ اُن کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران گلگت بلتستان کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ گلگت بلتستان کو آئینی حق دلوانے اور پاکستانی شہریوں کے برابر حقوق دلوانے کے لیے مجلس وحدت مسلمین پاکستان بھرپور کردار ادا کرے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تمام مسالک، گروپوں، اہم شخصیات اور مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر مشترکہ تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ اس تحریک کا ہدف ملک کے جنت نظیر خطے کو اُسکی حقیقی شناخت اور حقوق دلانا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان میں امن و امان اور آئینی جدوجہد میں صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔ لیکن صوبائی حکومت کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ان دو اہداف کے حصول کے لیے مخلصانہ جدوجہد کرے گی۔

سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ خطے میں غیرملکی مداخلت پریشان کن ہے اور اس معاملے میں ہمیں علاقائی دوست ممالک چین اور ایران کو ملک کی تعمیر و ترقی میں تعاون دینا چاہیئے۔ اُنہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اُنہوں نے اپنے زور بازو پر آزادی حاصل کی اور آزادی کے بعد غیر مشروط طور پر پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا۔ لیکن بدقسمتی سے غیرملکی قوتوں اور وہ عناصر جو پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں نے اس خطے میں فرقہ واریت کو فروغ دیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے وفد کو یقین دلایا کہ صوبائی حکومت قانون کی بالادستی اور امن کے قیام کے لیے کسی بھی مسلکی تفریق کے بغیر دہشت گردی کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ خطے کے تمام شہری اس سرزمین کے باسی ہیں اور برابری کی بنیاد پر حقوق رکھتے ہیں۔ مہدی شاہ نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین نے ملک گیر دھرنے دے کر عظیم کامیابی حاصل کی ہے اور اس سے مجلس وحدت مسلمین نے اپنے آپ کو ایک بڑی مذہبی وسیاسی جماعت کے طور پر ثابت کیا ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات نے کہا کہ گلگت میں علامہ شیخ نیئر حسین مصطفوی کی بلاجواز گرفتاری سے ان شکوک وشبہات نے جنم لیا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت آزادانہ طور پر کام نہیں کر رہی لیکن صوبائی حکومت کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے بھرپور موقع دیا جائے گا۔ ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ گلگت بلتستان جغرافیائی اعتبار سے ملک کا حساس ترین خطہ ہے ذرا سی کوتاہی سے سرحد پر بیٹھا دشمن حالات کا خراب کرنے کی کوشش کرے گا لہذا حکومت وقت کو انتہائی محتاط رویہ رکھنے کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان میں مکتب اہلبیت (ع) پاکستان فطری دفاع ہیں۔ گلگت بلتستان کے راستوں پر مکتب اہلبیت (ع) کے لوگوں کا قتل عام دراصل پاکستان کے فطری دفاع پر حملہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین خون دینے کے لیے آمادہ و تیار ہے لیکن پاکستان کی سلامتی پر کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے پر تیار نہیں۔ صوبائی حکومت کو ایسا ماحول پیدا کرنا چاہیئے کہ جس سے یہاں اقتصادی نشوونما ہو، توانائی کے منصوبے لگائے جائیں، معدنیات کو نکالا جائے، زراعت میں ترقی ہو تاکہ گلگت بلتستان نہ صرف خود انحصاری حاصل کرے بلکہ توانائی سمیت دیگر شعبوں میں پاکستان کی ضروریات کو بھی پورا کرے۔

ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ گلگت بلتستان کا جنت نظیر خطہ اسلامی تہذیب و تمدن کا مرکز رہا ہے اور دنیا کے بلند ترین پہاڑوں کا مسکن بھی ہے، تھوڑی سی محنت سے یہاں سیاحت کو فروغ دے کر علاقائی حیثیت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اس حوالے سے صوبائی حکومت کو اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہیں۔ آخر میں وزیراعلی گلگت بلتستان مہدی شاہ نے مجلس وحدت مسلمین کے وفد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے آنے سے کئی غلط فہمیوں کے ازالے کا موقع ملا اور بعض معاملات پر ہم آہنگی بھی پیدا ہوئی۔ مہدی شاہ نے مجلس وحدت مسلمین کے تمام مکاتب فکر کو ساتھ لے کر چلنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام وحدت اسلامی کے لیے انتہائی ضروری، خطے اور ملک کی ترقی کے لیے لازم ہے جس کی جتنی بھی تعریف کیا جائے کم ہے۔ وفد میں معاون سیکرٹری سیاسیات باقر حسین، انچارج سیاسی سیکرٹریٹ ظفر چشتی اور دیگر شریک تھے۔
خبر کا کوڈ : 242986
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش