0
Friday 22 Mar 2013 10:00

خیبر ایجنسی، جھڑپوں میں ڈھائی سو شدت پسند ہلاک، ہزاروں خاندان نقل مکانی پر مجبور

خیبر ایجنسی، جھڑپوں میں ڈھائی سو شدت پسند ہلاک، ہزاروں خاندان نقل مکانی پر مجبور
اسلام ٹائمز۔ خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں کالعدم تنظیموں کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر قبضے کیلئے جھڑپیں جاری ہیں۔ لڑائی میں اب تک ڈھائی سو شدت پسند ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مقامی افراد نقل مکانی پر مجبور ہیں۔

خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کا علاقہ میدان دو ماہ سے میدان جنگ بنا ہو اہے، یہاں کالعدم تنظیمیں آپس میں لڑ رہی ہیں جن کا مقصد ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر قبضہ کرنا ہے۔ گھمسان کے رن میں خودکش حملے بھی کئے جارہے ہیں، میدان میں کالعدم تحریک طالبان اور کالعدم لشکر اسلام مشترکہ طور پر انصار الاسلام کے خلاف برسرِ پیکار ہیں۔ جبکہ انصار الاسلام کو کسی حد تک حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ اس وقت سکیورٹی فورسز بھی شدت پسندوں کے خلاف سرگرم ہیں۔ 

تحریک طالبان کے ٹھکانوں پر انصار اسلام نے تین خودکش حملے کئے۔ دو ماہ سے جاری جھڑپوں میں اب تک ڈھائی سو سے زائد شدت پسند مارے جاچکے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہیں۔ جھڑپوں کے باعث علاقے سے ایک ہزار خاندان محفوظ علاقوں کی طرف نقل مکانی پر مجبورہو گئے ہیں۔ تیراہ ایک پیچیدہ پہاڑی علاقہ ہے جس کے باشندوں کا راستہ کسی مخصوص سمت میں نہیں بلکہ بعض علاقوں اور دیہات کا رخ کرم ایجنسی، کچھ کا اورکزئی ایجنسی جبکہ دیگر کا رخ خیبر ایجنسی اور درہ آدم خیل کی جانب ہے۔ چنانچہ نقل مکانی کرنے والوں کے منازل بھی جدا جدا ہیں۔ کوئی کرم ایجنسی کی جانب کوئی خیبر جبکہ کوئی اورکزئی اور ہنگو کا رخ کررہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 248354
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش