اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن انتو نے مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ اور مزاحمتی لیڈران کی مسلسل نظر بندی و خانہ نظر بندی کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے ہوئے انوکھا احتجاج کیا، انہوں نے اس انوکھے احتجاج کے دوران عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی، احسن انتو کل 12 بجکر 15 منٹ پر سرینگر کی پریس کالونی میں اپنے ساتھیوں سمیت نمودار ہوئے جہاں انہوں نے وادی کشمیر میں نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ اور مزاحمتی لیڈران کی مسلسل نظر بندی و خانہ نظربندی کے خلاف احتجاج کیا، انہوں نے اپنے آپ کو لوہے کی زنجیروں میں قید کر کے عالمی انسانی حقوق تنظیموں پر زور دیا کہ وہ وادی میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں کا سنجیدہ نوٹس لیں، انسانی حقوق کارکن محمد احسن انتو پریس کالونی میں جونہی نمودار ہوئے تو وہاں پہلے سے تعینات پولیس کی ایک جمعیت نے ان کے اس احتجاج کو ناکام بنانے کیلئے اُن کی گرفتاری عمل میں لائی، تاہم اس انوکھے احتجاج کے نتیجے میں ریزیڈنسی روڑ پر کچھ دیر کیلئے لوگوں کی توجہ انسانی حقوق کارکن کے انوکھے احتجاجی کی طرف مبذول ہوئی۔