1
0
Thursday 18 Apr 2013 11:13

ججز نظربندی کیس، درخواست خارج گرفتاری کا حکم، پرویز مشرف رینجرز سکیورٹی میں فرار

ججز نظربندی کیس، درخواست خارج گرفتاری کا حکم، پرویز مشرف رینجرز سکیورٹی میں فرار
اسلام ٹائمز۔ ججز نظر بندی کیس میں عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا، تاہم سابق صدر پرویز مشرف کو ان کی سکیورٹی پر مامور اہلکار انہیں وہاں سے لے کر فرار ہوگئے۔ اس موقع پر وکلا نے پرویز مشرف کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 3 نومبر 2007ء کو پی سی او کے نفاذ، ججوں کی معزولی اور انہیں گھروں میں نظر بند کرنے کیخلاف مقدمہ میں گذشتہ سماعت پر سابق صدر پرویز مشرف کی پانچ، پانچ لاکھ روپے کے دو مچلکوں پر 6 روزہ عبوری ضمانت منظور کی تھی اور انہیں آئندہ سماعت پر عدالت کو اس بات پر قائل کرنے کی ہدایت کی تھی کہ وہ ماتحت عدالت میں کیوں پیش نہیں ہوئے۔ فاضل عدالت نے پرویز مشرف کو تفتیش میں پولیس سے تعاون اور مقدمہ کی تفتیش میں شامل ہونے کی ہدایت کی جبکہ سرکار اور مدعی مقدمہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 18 اپریل تک ملتوی کر دی تھی۔
 
تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کے حکم پر 11 اگست 2009ء کو پرویز مشرف کیخلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ مدعی مقدمہ چوہدری محمد اسلم گھمن کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ 3 نومبر 2007ء کے پرویز مشرف کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کی وجہ سے پاکستان کا عدالتی نظام تباہ ہوا، جس سے نہ صرف وکلاء برادری اور عوام الناس کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کی بھی بدنامی ہوئی۔ ایف آئی آر کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007ء کو غیر قانونی، غیر اخلاقی پی سی او کے تحت چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سمیت اعلٰی عدلیہ کے 60 ججوں کو معزول کرکے انہیں گھروں میں نظر بند کر دیا اور انہیں ساڑھے پانچ ماہ تک حبس بے جا میں رکھا گیا۔ لہٰذا پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ بعد ازاں عدالت میں پیش نہ ہونے پر سول جج اسلام آباد محمد عباس شاہ نے 18 دسمبر 2012ء کو پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیدیا تھا۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے ججز نظر بندی کیس میں سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی عبوری ضمانت خارج کرکے انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دیا، تاہم رینجرز اہلکاروں نے انہیں عدالت سے فرار کر وادیا۔ میڈیا نیوز کے مطابق ججز نظر بندی کیس میں سابق صدر کی عبوری ضمانت میں توسیع کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔ عدالت نے قرار دیا کہ ججز کو نظر بند کرنا دہشت گردی ایکٹ کے زمرے میں آتا ہے، لہذا عبوری ضمانت خارج کی جاتی ہے اور سابق آرمی چیف کو کمرہ عدالت سے گرفتار کیا جائے، تاہم پولیس اور رینجرز کی موجودگی کے باوجود وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس اہلکار وہاں موجود تھے، تاہم انہیں پولیس نے گرفتار نہیں کیا اور وہ رینجرز کی سکیورٹی میں نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
خبر کا کوڈ : 255354
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Australia
ہر عروج کو زوال ہے۔ کل ضیاء، آج مشرف اور کل چوہدری افتخار، ہونا ہر آمر کا یہی حال ہے۔
منتخب
ہماری پیشکش