0
Saturday 4 May 2013 13:39
ایم ڈبلیو ایم نے جسطرح ملک گیر منظم دھرنے دیئے اسکی نظیر نہیں ملتی

مسلم لیگ ن سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کو صرف استعمال نہیں بلکہ طاقت بھی فراہم کر رہی ہے، لطیف کھوسہ

مسلم لیگ ن سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کو صرف استعمال نہیں بلکہ طاقت بھی فراہم کر رہی ہے، لطیف کھوسہ
اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر پنجاب و پاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہ اور جنرل سیکرٹری سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن جعلسازی کی عادی ہے۔ مسلم لیگ ن جن لوگوں کو ساتھ لے کرچل رہی ہے وہ تکفیری گروہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق گورنر کے بیٹے اور اُمیدوار قومی اسمبلی حلقہ این اے 127خرم لطیف کھوسہ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نامزد اُمیدوار برائے این اے 127 لاہور علامہ محمد حسنین عارف، علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ مبارک علی موسوی، علامہ فخرالدین اور دیگر موجود تھے۔
 
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ آج حسینیت اور یزیدیت کی جنگ ہے، جو لوگ یزیدیت کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں وہ ناکام و نامراد ہوں گے۔ مسلم لیگ ن سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کو صرف استعمال نہیں بلکہ طاقت بھی فراہم کر رہی ہے اور شیعوں کے قتل میں ملوث ہے۔ اس موقع پر لطیف کھوسہ نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں سے درخواست کی کہ آپ اپنا اُمیدوار میرے بیٹے کے حق میں دستبردار کرائیں، ہماری جماعت انشاءاللہ آپ سے ساتھ تعاون کرے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ میں علامہ عبدالخالق اسدی صاحب کا مشکور ہوں۔ آپ کی جماعت سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔ آپ کی جماعت نے جس طرح منظم دھرنے دیئے پورے ملک میں اس کی نظیر نہیں ملتی اور خاص طور پر آپ نے میرے گورنر ہائوس کو تو میر ے لیے بھی بند کر دیا تھا۔
 
مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں سے گفتگو میں سابق گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ آج جو یزیدی قوتیں اکٹھی ہو چکی ہیں وہ آپکی اور ہماری مشترکہ دشمن ہیں۔ اس وقت مسلم لیگ ن قبضہ گروپ اور مافیا ہے، اس یزیدیت کو صرف حسینیت ہی شکست دے سکتی ہے۔ ہم روشن مستقبل پاکستان چاہتے ہیں۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ میری جماعت کہ جس کا میں سربراہ اور جنرل سیکرٹری ہوں آپ کی معاون و مددگار رہے گی۔ اگر بینظیر بھٹو شہید نہ ہوتیں تو پاکستان کا نقشہ تبدیل ہوتا۔ اس موقع پر علامہ مبارک علی موسوی نے کہا کہ ہم نے صدر زرداری سے کہا تھا کہ جب آپ کو اس بات کا علم ہے کہ آپ کو سب سے زیادہ تشیع کا ووٹ ملتا ہے تو آپ تشیع کے حقوق کی بات کیوں نہیں کرتے؟ لیکن صدر صاحب شاید کسی اور سوچ میں گم ہیں۔
خبر کا کوڈ : 260597
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش