اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع اقوامِ متحدہ کے ایک مرکز پر طالبان کے حملے میں ایک پولیس افسر سمیت 4 افراد ہلاک جبکہ 10 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ افغان پولیس کے مطابق حملے کا آغاز جمعے کی شام کابل کے مرکزی علاقے میں قائم "عالمی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم)' کے زیرِ استعمال ایک عمارت کے باہر خود کش کار بم حملے سے ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد کم از کم چھ جنگجوؤں نے موقع پر فائرنگ شروع کردی۔
عالمی ادارے کے دفتر کے نزدیک تعینات محافظوں کی فائرنگ سے 3 حملہ آور بھی مارے گئے، جبکہ باقی ایک نزدیکی عمارت میں پناہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے بتایا کہ کم سے کم دو خودکش حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا ہے جبکہ دو حملہ آور اب بھی لڑ رہے ہیں۔
کابل پولیس کے افسران کا کہنا ہے کہ عمارت میں موجود جنگجوؤں کے ساتھ افغان پولیس اور فوجی اہلکاروں کی لڑائی کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود جاری ہے جس میں افغان فورسز کو ناروے کے اسپیشل فوجی دستوں کی مدد بھی حاصل ہے۔ علاقے میں 4 زوردار دھماکے بھی سنے گئے ہیں جبکہ فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ایک ترجمان نے نیویارک میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ کابل حملے میں زخمی ہونے والوں میں 'آئی او ایم' کے تین اور 'انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن' کا ایک اہلکار بھی شامل ہے۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیا کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ طالبان کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ جس کمپاونڈ پر حملہ کیا گیا، وہ امریکی خفیہ ایجنسی 'سی آئی اے' کے زیرِ استعمال ہے۔