0
Saturday 15 Jun 2013 22:46

کوئٹہ، رواں برس دھماکوں میں 262 افراد لقمہ اجل بن گئے

کوئٹہ میں لاشوں پر لاشیں گرتی رہیں اور شہر کو متعدد بار خون میں نہلایا گیا
کوئٹہ، رواں برس دھماکوں میں 262 افراد لقمہ اجل بن گئے
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں رواں برس میں اب تک ستر سے زائد بم دھماکے ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ دھماکے کوئٹہ میں ہوئے۔ ان دھماکوں میں دو سو باسٹھ افراد لقمہ اجل بنے اور چھ سو سے زائد سے زخمی ہوئے۔ بلوچستان میں امن کا قیام اس سال بھی حکومت کے لئے امتحان بنا رہا۔ متعدد بار دہشت گردوں کے حملے نے معصوم افراد کی جان لے لی۔ اس سال کوئٹہ میں لاشوں پر لاشیں گرتی رہیں اور شہر کو متعدد بار خون میں نہلایا گیا اور شہر اپنی حالت پر خود ہی نوحہ کناں رہا۔ دس جنوری دو ہزار تیرہ کو سانحہ علمدار روڈ پیش آیا جس میں ایک سو چھ افراد جاں بحق اور ایک سو انہتر افراد زخمی ہو گئے۔ جب اسی روز باچا خان چوک کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے میں بارہ افراد جان کی بازی ہار گئے اور سینتالیس افراد زخمی ہو گئے۔ سولہ فروری کو کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والا دھماکہ چوراسی افراد کی جان نگل گیا جبکہ اس حملے میں ایک سو نوے افراد زخمی ہوئے، بائیس مارچ کو ڈیرہ اللہ یار ضلع جعفرآباد میں بم دھماکہ ہوا جس میں دس افراد جاں بحق اور سینتیس زخمی ہوئے۔ تئیس اپریل کو کوئٹہ کو ایک مرتبہ پھر نشانہ بنایا گیا اور مختلف علاقوں میں چار بم دھماکوں میں چھ افراد نے دم توڑا اور سینتیس زخمی ہو گئے۔ بارہ مئی کو کوئٹہ میں زرغون روڈ پر آئی جی پولیس کو خودکش حملے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ اس حملے میں سات افراد جاں بحق اور پینتالیس زخمی ہو گئے۔ تئیس مئی کو کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس کے قریب بھوسہ منڈی میں ہونے والا حملہ تیرہ افراد کی جان لے گیا۔ اس حملے میں سترہ زخمی ہوئے۔ آج کے ہونے والے حملے سے پہلے بلوچستان میں مجموعی طور پر دو سو باسٹھ افراد جاں بحق ہوئے اور چھ سو نو زخمی ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 273879
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش