0
Tuesday 25 Jun 2013 10:57

افغانستان میں صدارتی محل پر طالبان کا حملہ، دھماکے اور فائرنگ، تمام حملہ آور مارے گئے

افغانستان میں صدارتی محل پر طالبان کا حملہ، دھماکے اور فائرنگ، تمام حملہ آور مارے گئے
اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان نے صدارتی محل، وزارت دفاع اور سی آئی اے ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کر دیا۔ دو گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام حملہ آور مارے گئے۔ افغان دارالحکومت کابل دھماکوں سے اس وقت لرز اٹھا جب طالبان نے امریکی سی آئی اے کے ہیڈ کوارٹرز افغان وزارت خارجہ اور صدارتی محل کو نشانہ بنایا۔ حملہ صدر حامد کرزئی کی پریس کانفرنس سے کچھ لمحے پہلے کیا گیا، جب ملکی اور غیر ملکی صحافی صدارتی محل میں موجود تھے، تاہم حامد کرزئی کی محل میں موجودگی کی تاحال تصدیق نہیں ہوسکی۔ حملے کے دوران موٹر سائیکل سوار دو خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ درجنوں مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی۔ سکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ دونوں جانب سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں صدر کرزئی نے امریکہ کی طرف سے طالبان کے ساتھ مذاکرات پر اعتراض کیا ہے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق افغان دارالحکومت کابل میں صدارتی محل کے قریب طالبان نے حملہ کیا ہے، جس کے بعد سے دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں ہے۔ کابل پولیس چیف نے کہا ہے کہ تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا۔ افغان دارالحکومت کابل میں طالبان نے صدارتی محل، وزارت دفاع اور سی آئی اے ہیڈ کوارٹر کے قریب حملہ کیا ہے، جس کے بعد اس جگہ سے سیاہ دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حملے کے دوران موٹر سائیکل پر سوار دو خودکش بمباروں نے خود کو اڑا لیا تھا۔ کابل پولیس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ صدارتی محل کے قریب حملہ کرنے والے تمام حملہ آور مارے گئے ہیں، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدارتی محل میں صحافی افغان صدر کے ساتھ پریس کانفرنس کیلئے جمع تھے۔ حملہ پاکستانی وقت کے مطابق صبح سات بجے کیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 276515
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش