0
Tuesday 2 Jul 2013 10:13
عوام کو اپنا دفاع خود کرنیکا کہنے پر مجبور ہیں

خلیجی ممالک دہشتگردی میں ملوث ہیں تو کارروائی سکیورٹی اداروں کا فرض ہے، علامہ ساجد نقوی

خلیجی ممالک دہشتگردی میں ملوث ہیں تو کارروائی سکیورٹی اداروں کا فرض ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ہزارہ ٹاون کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے کا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں، یہ دہشت گردی ہے۔ خلیجی ممالک کا ان واقعات میں ہاتھ ہو بھی تو پاکستان کو اپنا دفاع خود کرنا ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں میزبان حامد میر اور اے آر وائی نیوز کے پروگرام کھرا سچ میں میزبان مبشر لقمان سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ شیعہ سنی پاکستان کے گلی گوچوں میں پرامن طور پر رہ رہے ہیں۔ کوئٹہ میں ہونے والا واقعہ پشاور اور وزیرستان میں ہونے والے واقعات ہی کی کڑی ہے۔ ہم اسے فرقہ واریت نہیں سمجھتے۔ پوری قوم دہشت گردی کے واقعات پر افسردہ اور غمگین ہے۔ 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خلیجی ممالک کا بھی اگر ان واقعات میں ہاتھ ہو تو بھی پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے، ہماری ایجنسیوں کے پاس وسائل بھی ہیں۔ دہشت گردوں اور قاتلوں کے خلاف کارروائی کرنا سکیورٹی اداروں کا فرض ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں کی طرف سے سزا یافتہ مجرموں کی سزائے موت پر عمل ہوتا تو یہ واقعات نہ دہرائے جاتے مگر افسوس کہ اب کچھ لوگ سزائے موت کو بھی ختم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔ شیعہ علما کونسل کے قائد نے کہا کہ مئی کے عام انتخابات کے نتائج پر ہمارے تحفظات اپنی جگہ پر ہیں، لیکن تبدیلی کے نام پر ووٹ اور اقتدار حاصل کرنے والی حکومتوں کو اب عمل بھی کرنا چاہیے۔
 
انہوں نے کہا کہ امن و امان صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، تو جس صوبے میں جس سیاسی جماعت کی حکومت ہے، اسے وہاں کے حالات کو قابو کرنا چاہیے اور مجرموں کو کٹہرے میں لانا چاہیے۔ مگر افسوس کہ سکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کی گرفتاری کے دعوے تو کئے، مگر وہ ہیں کہاں اور ان کو سزائیں ہوئیں بھی یا نہیں، اس کے بارے میں قوم کو کچھ نہیں بتایا جارہا۔ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ہم عوام سے اپنا دفاع خود کرنے کا کہنے پر مجبور ہیں اور اس کے لئے اقدامات بھی کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 278722
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش