0
Thursday 4 Jul 2013 23:48

آئی ایم ایف سے 5 ارب 30 کروڑ ڈالر قرض لیا جائیگا، اسحاق ڈار

آئی ایم ایف سے 5 ارب 30 کروڑ ڈالر قرض لیا جائیگا، اسحاق ڈار
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 3 سالہ پروگرام کا معاہدہ طے پا گیا ہے، آئی ایم ایف سے 5 ارب 30 کروڑ ڈالر قرض لیا جائے گا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ حکومت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، 3 سالہ پروگرام کے تحت 3 فیصد شرح سود پر 5 ارب 30 کروڑ ڈالر قرض لئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کی تشکیل نو کے ذریعے کارکردگی بڑھائی جائے گی، اقتصادی بحالی کیلئے صوبوں کو وفاق سے تعاون کرنا ہو گا۔ میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت زراعت پر ٹیکس نہیں لگا سکتی، یہ صوبائی معاملہ ہے، پاکستان نے 3 سال میں مالی خسارہ 4 فیصد تک لانے کا ہدف رکھا ہے، اپنی ضروریات کیلئے نہیں پچھلے قرضوں کی ادائیگی کیلئے نیا قرضہ لیا جا رہا ہے، آئی ایم ایف کا موجودہ قرضہ پاکستان کو نادہندہ ہونے سے بچانے کیلئے ہے۔ 

سربراہ آئی ایم ایف پاکستان جیفری فرینک کا اس موقع پر کہنا ہے کہ یہ پروگرام پاکستان نے خود بنایا ہے، معاہدے کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا، معاہدے کے تحت توانائی کے شعبے میں اصلاحات کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنا ہے، پاکستان کو خسارے میں چلنے والے اداروں کی کارکردگی بہتر بنانا ہو گی، معاہدے کے تحت پاکستان کو مالیاتی خسارہ کم کرنا ہو گا۔ جیفری فرینک کا کہنا ہے کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی بہتری کیلئے نجکاری بھی کی جا سکتی ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف رضامند ہیں کہ محصولات میں بہتری لائی جائے، پاکستان کو افراط زر کی شرح میں کمی کرنا ہو گی۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس مراعات کے تمام ایس آر او ختم کئے جائیں، سب کیلئے یکساں ٹیکس نظام بنایا جائے۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 سال کے لئے معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت پاکستان کو 5 ارب 30 کروڑ ڈالرز قرض ملے گا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کی تفصیلات بارے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا موجودہ قرضہ پاکستان کو نادہندگی سے بچانے کے لئے ہے۔ پاکستانی معیشت کی بحالی کے لئے آئی ایم ایف کا ایجنڈا بھی ہماری پالیسی سے مطابقت رکھتا ہے۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹوٹی پھوٹی معیشت ورثے میں ملی جسے دوبارہ مستحکم کرنا ہو گا۔ اقتصادی ترقی کی شرح میں اضافے کے لئے بنیادی اصلاحات کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ قرضوں کی قسطیں سر پر آ گئیں جنہیں اتارنا ضروری ہیں۔ پاکستان اور آئی ایم کے درمیان 5 ارب 30 کروڑ ڈالرز کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 3 سال کا معاہدہ طے پایا ہے۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کا مقصد ملکی معیشت کو استحکام دینا ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے کنٹری ڈائریکٹر جیفری فرینکس کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان نے تیار کیا ہے۔ نئے معاہدے میں پاکستان کے لئے قرض ادائیگی کی شرائط کو آسان بنایا گیا ہے۔ قرض کی حتمی منظوری آئی ایم ایف بورڈ دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقتصادی بحالی کے لئے صوبوں کو وفاق سے تعاون کرنا ہو گا۔ آئی ایم ایف معاہدے کے تحت پاکستان کو افراط زر کی شرح اور مالیاتی خسارہ کم کرنا ہو گا۔ پاکستان کو خسارے میں چلنے والے اداروں کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھانا ہونگے۔ خسارے میں چلنے والے اداروں کی بہتری کے لئے نجکاری کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پروگرام کے تحت مستحق طبقے کی امداد جاری رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 279725
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش