اسلام آباد:
اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق پاکستان میں ایران کے سفیر ماشاءاللہ شاکری نے کہا ہے کہ ایران پر پابندیاں لگانے سے ایران کا تو کچھ نہیں بگڑے گا مگر سلامتی کونسل کی عزت اور وقار داغدار ہو گیا ہے۔پاکستان میں چین کے سفیر کی الوداعی تقریب میں نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران پر ماضی میں بھی پابندیاں لگائی جاتی رہی ہیں،لیکن ایران نے ان کا مقابلہ کیا ہے اور اب بھی کریں گے۔
ایران نے یورینیم کی افزودگی کا مسئلہ سفارتی طور پر حل کرنے کی کوشش کی اور اپنا یورینیم ترکی کے حوالے کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو جتنا یورینیم درکار ہو گا وہ تیسرے ملک سے لے گا۔مگر امریکہ اور مغربی ممالک نے سفارتی راستہ اختیار کرنے کی بجائے پابندیاں لگا دیں۔ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ایران کی ایٹمی تنصیبات آئی اے ای کی انسپکشن کے لئے کھلی ہیں۔اب تک آئی اے ای اے دو ہزار مرتبہ معائنہ کر چکا ہے،لیکن اسے کوئی ثبوت نہیں ملا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے۔
ایران ایس پی ٹی کا بھی رکن ہے۔وہ اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے۔ماضی میں چار مرتبہ ایران پر پابندیاں لگائی گئی،لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔جب پہلی بار پابندیاں لگیں تو ایران کی فی کس آمدن دو ہزار ڈالر تھی،اب یہ 12 ہزار ڈالر پر جا چکی ہے۔ایران کی اپنی شپنگ انڈسٹری ہے،ایران کی انڈسٹری جدید ترین ہے،ایران صنعتی ترقی کر رہا ہے،اپنے وسائل بروئے کار لا کر ایران کو جدید ملک بنایا ہے سلامتی کونسل کی پابندیوں سے ایران پر رتی بھر اثر نہیں ہو گا۔