0
Monday 15 Jul 2013 09:39

بھارتی حکومت کے نزدیک کشمیریوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں ہے، انجینئر رشید

بھارتی حکومت کے نزدیک کشمیریوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں ہے، انجینئر رشید
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے ممبئی میں ایک اور کشمیری پرویز احمد تیلی کے خونِ ناحق سے ہولی کھیلنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ہندوستانی حکومت اور وہاں کی فرقہ پرست طاقتوں کے نزدیک کشمیریوں کے خون کی کوئی قیمت نہیں، انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار صاف بتاتے ہیں کہ ہر مہینے اوسطََا ہندوستان کے کسی نہ کسی شہر میں ایک بے گناہ کشمیری کو مشکوک حالات میں قتل کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ حیرت کا مقام یہ ہے کہ اگر کسی کشمیری طالب علم، مزدور، بیوپاری یا تاجر کو وادی کے باہر کسی ضروری کام سے جانا مطلوب ہو لیکن اس کے لئے یہ بات لازمی ٹھہرائی گئی ہے کہ وہ اپنے نزدیکی تھانہ سے اپنی چال و چلن کی سند حاصل کر کے اسے ساتھ رکھے جب کہ اس کے برعکس ہر سال لاکھوں کی تعداد میں یاتری، سیاح، مزدور اور بھکاری ہندوستان کے مختلف کونوں سے یہاں آکر کشمیریوں کے لئے مختلف معملات کھڑا کرتے ہیں جب کہ انہیں یہاں آنے کے لئے نہ ہی کسی پولیس ویریفکیشن کی ضرورت پڑتی ہے اور نہ ہی کسی اجازت نامے کی۔

انجینئر رشید نے کہا کہ پرویز تیلی کے افسوس ناک قتل ہونے کے جیسے ہر واقعہ کے بعد جموں و کشمیر کی حکومت اس بات کا یقین دلاتی آئی ہے کہ آگے سے ایسا نہیں ہوگا اور انہیں بھارتی حکومت نے بقول ریاستی سرکار کے ملزموں کو قرار واقعی سزا دلانے کا یقین دلایا ہے لیکن بدقسمتی سے ہر بار سرکار کی یقین دہانیاں باہر رہنے والے کشمیریوں کے لئے مذید عتاب کا باعث بنتی ہیں، انہوں نے مقامی پولیس کو یاد دلایا کہ وہ صرف مظلوم کشمیریوں کے خلاف معمولی معملات کو لے کر جارحانہ رویہ اختیار کرتی ہے لیکن جب معصوم کشمیریوں کے خلاف ظلم و ستم کی بات ہو تو یہی نڈر پولیس فورس بھیگی بلیاں بن کر اپنی بے بسی کا اعتراف کرتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 283083
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش