0
Monday 12 Aug 2013 13:20

کراچی میں 2 ایٹمی بجلی گھروں کیلئے چینی بینک سرمایہ فراہم کریگا

کراچی میں 2 ایٹمی بجلی گھروں کیلئے چینی بینک سرمایہ فراہم کریگا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور چین نے کراچی میں دو نئے ایٹمی بجلی گھروں کی تنصیب کیلیے ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔ دونوں پاور پلانٹس کی تنصیب کیلئے چین کا ایکسپورٹ اور امپورٹ بینک (ایکسم بینک) 6.5 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔ ان پاور پلانٹس کی بجلی کی پیداواری صلاحیت 11، 11 سو میگا واٹ ہوگی، اس سے پہلے 1968ء میں کراچی میں جوہری بجلی گھر (kanupp.1) لگایا گیا تھا جس کی صلاحیت 137 میگا واٹ ہے، اسے پاکستانی انجینئرز نے 2004ء میں بحال کیا، اس پاور پلانٹ سے اس وقت 70 سے 90 میگا واٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہورہی ہے۔ نئے پاور پلانٹس kanupp.2 اور kanupp.3 اپنی طرز کے پہلے پلانٹس ہوں گے۔ اس سے پہلے پاکستان، چین کے تعاون سے چشمہ 2 اور چشمہ 3 جوہری بجلی گھروں پر کام کر رہا ہے، حکومت پاکستان اور ایکسم بینک کے مالی انتظامات کے حوالے سے ایک یادداشت پر دستخط 5 جولائی 2013ء کو وزیراعظم نواز شریف کے دورہ چین کے موقع پر بیجنگ میں ہوئے تھے۔

ایک پاکستانی اخبار ایکسپریس ٹریبیون کو ملنے والی دستاویز کے مطابق وفاقی کابینہ نے 25 جولائی کے اجلاس میں ایم او یو کی تصدیق کر دی، کابینہ کو بتایا گیا کہ پاکستان اٹامک کمیشن دو جوہری پاور پلانٹس لگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ سینٹرل ورکنگ پارٹی کے پلاننگ کمیشن نے 21 فروری کو 958.729 روپے کے اس منصوبے کو کلیئر کردیا اور چینی حکومت کے ساتھ مالی معاملات کیلیے مذکرات کی اجازت دیدی۔ اسی طرح 4 جولائی کو نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اس منصوبے کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ ایکسم بینک نے منصوبے کیلیے مالی معاونت پر رضامندی ظاہر کی ہے اور بینک کمرشل کنٹریکٹ پر 81.97 فیصد کے برابر قرضہ دے گا۔ اکنامک آفیرز ڈویژن کی ایک ٹیم نے بینک کے ساتھ یکم اور دو جولائی کو مذاکرات کیلئے جو 6.5 ارب ڈالر کے مکسڈ کریڈٹ دینے پر رضامند ہوگیا۔
خبر کا کوڈ : 291624
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش