0
Saturday 26 Jun 2010 17:09

سارک وزراء داخلہ کانفرنس،رکن ممالک دہشتگردی،انسانی اسمگلنگ کے خلاف تعاون پر راضی

سارک وزراء داخلہ کانفرنس،رکن ممالک دہشتگردی،انسانی اسمگلنگ کے خلاف تعاون پر راضی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق سارک وزراء داخلہ کانفرنس نے دہشت گردی اور اسمگلنگ کے خلاف علاقائی تعاون کی قراردادیں منظور کر لی ہیں،جب کہ بھارت نے دہشت گردی کو خطے کا بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف باہمی تعاون موثر بنانے پر زور دیا ہے۔سارک وزراء داخلہ کانفرنس کی صدارت وزیر داخلہ رحمان ملک نے کی،جس میں انسداد دہشت گردی اور منشیات اسمگلنگ کے خلاف تعاون کے اقدامات پر غور کیا گیا۔ 
رحمان ملک نے افتتاحی خطاب میں کانفرنس کے اغراض اور مقاصد بیان کئے اور علاقائی تعاون کے لئے پاکستان کی پالیسی کو بھی پیش کیا۔کانفرنس سے خطاب میں بھارتی وزیر داخلہ چدم برم نے کہا کہ دہشت گردی سے علاقائی تعاون اور خطے کی معاشی ترقی متاثر ہو رہی ہے۔انسداد دہشت گردی کے لئے سارک کے تمام کنونشنز کی پاسداری ہونی چاہیئے اور انسداد دہشت گردی کے عالمی کنونشن کو جلد اپنا لینا چاہیے۔انہوں نے کہا دہشت گردی کی سازشوں کے خطرات سے بچنے کے لئے سارک ممالک میں معلومات کا موثر تبادلہ ہونا چاہیے۔وزراء داخلہ کانفرنس کے شرکاء نے دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے خلاف اور انسانی اسمگلنگ روکنے میں تعاون کے لئے قراردادیں بھی منظور کیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سارک وزرائے داخلہ اجلاس میں دہشت گردی سمیت تمام تجاویز اتفاق رائے سے منظور کر لی گئی ہیں۔وزیر داخلہ رحمن ملک نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ بھارت نے بھی ان تجاویز پر اطمینان کا اظہار کیا ہے،اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف ملکر منظم کوششیں اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور رابطے بڑھانے،انٹلیجنٹس شئیرنگ،منی لانڈرنگ اور انسانی اسمگلنگ روکنے کے حوالے سے قراردادیں بھی منظور کی گئی ہیں۔
اس سے پہلے سارک وزرائے داخلہ کے اجلاس میں بھارتی وزیر داخلہ چدم برم نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو تسلی بخش قرار دیا۔سارک وزرائے داخلہ اجلاس کی صدارت وزیر داخلہ رحمان کر رہے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ چدم برم نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف سارک ممالک کو مل جل کر کام کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ سارک ممالک کو اس وقت سیکیورٹی کے خدشات لاحق ہیں،جن کے لئے مشترکہ کوششیں انتہائی ضروری ہیے۔اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ سارک ممالک مل کر دہشتگردی کے خاتمے کے لئے کوششیں کریں، عالمی سطح پر جرائم کی روک تھام کرنے انٹرپول کی طرح رکن ممالک کو سارک پول قائم کرنا چاہیئے۔
آج نیوز کے مطابق سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں دہشت گردی،منی لانڈرنگ اور انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔اسلام آباد میں سارک وزرائے داخلہ کانفرنس وزیر داخلہ رحمان ملک کی زیر صدارت ہوئی۔رحمان ملک نے کہا کہ کے تمام تجاویز کی منظوری پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔کانفرنس میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے،دہشت گردوں کی مالی معاونت اور انسانی اسمگلنگ روکنے اور رکن ممالک کے درمیان انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ بڑھانے پر اتفاق کیا گیا،ان سے متعلق پیش کی گئی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ کانفرنس میں مثبت بات چیت ہوئی ہے۔تمام تجاویز کی متفقہ منطوری پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سارک وزرائے داخلہ کی اگلی کانفرنس بھوٹان میں ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 29255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش