0
Friday 23 Aug 2013 19:14

مسلم حکمران آج امت کیلئے خود بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں،حافظ سعید

مسلم حکمران آج امت کیلئے خود بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں،حافظ سعید
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارتی آبی جارحیت کے نتیجہ میں لاکھوں ایکڑ اراضی پر کھڑی چاول اور کپاس کی فصلیں تباہ ہو گئیں، پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد سیلاب سندھ کا رخ کر چکا ہے، ملک بھر کے مختلف شہروں و علاقوں میں لاکھوں پاکستانی سخت مشکلات اور آزمائش سے دوچار ہیں، جماعۃالدعوۃ ہر شہر و علاقے میں ریلیف و ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے، ہزاروں رضاکار امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اور متاثرین کو پکی پکائی خوراک، خشک راشن، خیمے، ادویات اور دیگر اشیاء فراہم کی جارہی ہیں۔

جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پوری قوم سیلاب متاثرین کی مدد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے، شام میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے شدید بارشوں کے موسم میں دریاؤں میں پانی چھوڑنے سے آنے والے سیلاب سے سیالکوٹ، گوجرانوالہ، کامونکی، مریدکے اور لاہور کے مضافاتی علاقوں سمیت جھنگ، چنیوٹ اور ملتان کے مختلف مقاما ت پر زبردست نقصانات ہوئے ہیں،میں نے خود ان سب علاقوں کے دورے کئے اور جاکر دیکھا ہے کہ چاول اور کپاس جیسی اہم فصلیں جن پر ملک کی معیشت کا بڑا انحصار ہوتا ہے وہ تباہ ہو کر رہ گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نہریں ٹوٹنے سے زمینیں برباد اور آبپاشی کا نظام معطل ہو کر رہ گیا ہے، افسوسناک امر یہ ہے کہ آج ان مسائل پر بات تو ہر کوئی کرتا ہے مگران کے اصل حل کی طرف توجہ دینے کیلئے کوئی تیار نہیں ،ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی آبی جارحیت کا راستہ روکے بغیر سیلابوں پر قابو پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہاکہ سیلاب سے ہونیوالے نقصانات ابھی تک کھل کر بیان نہیں کئے جارہے،متاثرین کی مدد کیلئے سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں کہیں نظر نہیں آر ہیں،یہ روش درست نہیں ، متاثرین کی مدد کیلئے بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے، مذہبی، سیاسی و سماجی تنظیموں کو ہر قسم کے مفادات سے بالا تر ہو کر متاثرہ بھائیوں کی خدمت کرنی چاہیے۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ جماعۃالدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضاکار امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں، ہم اللہ کے فضل و کرم سے خدمت انسانیت کا کام دین اسلام کا فریضہ اور نبی اکرم(ص) کی سنت سمجھ کر کر رہے ہیں، اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ہندوؤں، صلیبیوں و یہودیوں کو ہمارا خدمت خلق کا کام بھی برداشت نہیں، آج اس عظیم عمل کے راستہ میں بھی رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں اور حکمرانوں پر پابندیوں کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے لیکن ہم انشاء اللہ دکھی انسانیت کے اس عظیم کام کو جاری رکھیں گے اور اس حوالہ سے کسی قسم کے دباؤ کا شکار نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں نے ملکوں و معاشروں کے مسائل کو حل کرنا تھا لیکن آج وہ خود مسلمانوں کیلئے سب سے بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں، مسلم عوام کی صحیح معنوں میں نمائندگی کا حق ادا نہیں کیا جا رہا، جس اللہ نے زمین و آسمان پیدا کئے ہیں اس نے اپنے کلام قرآن مجید میں تمام مسائل کا حل بھی بیان کیا ہے، اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاست، معیشت و معاشرت سمیت ہر عمل میں قرآن و سنت سے رہنمائی لی جائے، اسی میں دنیا و آخرت کی کامیابی ہے۔
خبر کا کوڈ : 295144
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش