0
Monday 2 Sep 2013 20:01

شام میں بیرونی مداخلت کے اثرات پورے خطہ پر مرتب ہونگے، جارحیت سے گریز کیا جائے، علامہ ساجد نقوی

شام میں بیرونی مداخلت کے اثرات پورے خطہ پر مرتب ہونگے، جارحیت سے گریز کیا جائے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائم مقام سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے شام کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کا مسئلہ اس کے عوام پر چھوڑ دیا جائے، جو فیصلہ وہ کریں وہ سب کے لئے قابل قبول ہو، کیونکہ وہ ہی اس ملک کے مالک اور مختار ہیں، طاقت سے حکومت تبدیل کرنے سے پورا خطہ متاثر ہوگا، امریکہ حیلے بہانوں سے شام میں داخل ہونا چاہتا ہے، جس کا نتیجہ سوائے تباہی کے کچھ نہیں اور اس کا سارا نقصان عالم اسلام کو ہوگا اور اس سے خطے کے تمام ممالک متاثر ہوں گے، دنیا جان چکی ہے کہ سامراجی طاقتوں کے سامنے اپنے مفادات ہوتے ہیں، مسلمان اپنے نفع و نقصان کو پہنچاہیں، بین الاقوامی ادارے، جمہوریت کے چمپیئن اور انسانی حقوق کی تنظیمیں امریکہ کی دھمکیوں پر کیوں خاموش ہیں، جامعہ الازہر کے بیان کو سراہتے ہیں، اسلامی ممالک کو متحد ہوکر مشترکہ دشمن کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شام کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایک سازش کے تحت پہلے شام کے حالات خراب کرنے اور تشدد کے ذریعے ایسے عناصر کو استعمال کیا، جنہوں نے جاہلانہ تعصبات کی بنیاد پر بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا فرقہ وارانہ فسادات کا رنگ دینے کی کوشش کی اور اس کے بعد اب وہ حیلے بہانوں سے شام میں داخل ہوکر تباہی پھیلانا چاہتا ہے اور یہ تباہی شام تک محددو نہیں رہے گی، بلکہ دوسرے ممالک کا بھی اس لپیٹ میں آنے کے خطرات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عراق کے حوالے سے بھی امریکہ اور اس کے حواریوں نے یہ ہی ڈھنڈورا پیٹا تھا کہ وہاں کیمیائی ہتھیار استعمال کئے جا رہے ہیں، مگر بعد ازاں پوری دنیا نے دیکھا کہ یہ صرف امریکہ کا ڈھونگ تھا۔

سربراہ اسلامی تحریک نے کہا کہ امریکہ اپنی طاقت کے نشے میں اس قدر بدمست ہاتھی بن چکا ہے کہ وہ اب اقوام متحدہ جیسے ادارے کو بھی خاطر میں نہیں لاتا، جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سابقہ کردار سے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ وہ امریکی لونڈی بن چکی ہے اور اسی کے اشاروں پر ناچ رہی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی)، عرب لیگ پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اتحاد امت کا شیرازہ بکھرنے سے بچائے اور شام کے خلاف طاقت کے استعمال کے خلاف آواز بلند کرے۔ انہوں نے کہا کہ شام کا مسئلہ شامی عوام پر چھوڑ دیا جائے اور انہیں ہی یہ مسئلہ حل کرنے دیا جائے، اگر بیرونی مداخلت کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے، جس سے پورا خطہ متاثر ہوگا۔ اس موقع پر انہوں نے مصر کی عظیم دانشگاہ جامعہ الازہر کی جانب سے شام پر امریکی حملے کی مخالفت کو جرات مندانہ اور احسن اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل صرف اتحاد میں مضمر ہے اور دشمن وحدت کے شیرازے کو پارا پارا کرنا چاہتا ہے، ہمیں اپنے مشترکہ دشمن کو پہنچاننا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 297910
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش