0
Tuesday 10 Sep 2013 11:57

عوام اور تھنک ٹینکس کیجانب سے شام پر امریکی حملے کی مخالفت

عوام اور تھنک ٹینکس کیجانب سے شام پر امریکی حملے کی مخالفت
رپورٹ: این ایچ نقوی

گذشتہ دنوں امریکی کانگریس کے ممبران کو ایک ملکی تھنک ٹینک کی جانب سے ایک سروے ارسال کیا گیا، جس میں شام پر ممکنہ امریکی حملہ کی مخالف کی گئی ہے۔ اس خط میں امریکی صدر اوبامہ سے کہا گیا ہے کہ جنگی جنون کو ترک کرتے ہوئے ہزاروں معصوم جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جائے۔ سروے میں پی سی سی سی نامی تھنک ٹینک کے 73 فیصد ممبران نے شام پر امریکی حملے کو مسترد کیا ہے۔ امریکی عوام کی اکثریت امریکہ کی جانب سے شام پر حملے کے سخت مخالف ہیں۔ اس بات کا انکشاف پیر کے روز ایک اور عوامی سروے کے بعد بھی ہوا ہے۔

سی این این اور او آر سی انٹرنیشنل کے ایک پول کیلئے 1,022 بالغ افراد سے رائے لی گئی جن میں ہر دس میں سے چھ افراد یعنی 59 فیصد افراد نے کہا ہے کہ کانگریس کو شام پر حملے کی قرارداد منظور نہیں کرنی چاہئے۔ دس میں سے سات سے زائد افراد نے کہا ہے کہ ایسے حملے سے امریکی مقصد پورا نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ امریکی مفادات میں ہے۔ یہاں تک کہ اگر کانگریس بھی شام کیخلاف حملے کی قرارداد پاس کرلیتی ہے تب بھی 55 فیصد اکثریت نے شام میں فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملوں کی مخالفت کی ہے، جبکہ کانگریس کی جانب سے تائید نہ ہونے پر عوامی مخالفت کی شرح 71 فیصد تک ہوجاتی ہے۔ 

یہ سروے اس اہم ہفتے میں کیا جا رہا ہے جب امریکی صدر اوبامہ اور وزیرِ خارجہ جان کیری امریکی عوام اور دنیا میں شام پر حملے کیلئے راہ ہموار کر رہے ہیں اور اوبامہ نے پیر کے روز امریکی رائے عامہ اور قانون سازوں کو اپنا ہم خیال بنانے کیلئے چھ اہم ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیئے ہیں۔ صدر منگل کو کیپٹل ہل جائیں گے اور امریکی عوام سے خطاب بھی کریں گے۔ سی این این نے کہا ہے کہ ان کے سروے میں تین فیصد کم یا زیادہ کا امکان ہوسکتا ہے۔ یو ایس اے ٹوڈے کے ایک سروے کے مطابق امریکہ میں 533 قانون سازوں میں سے بہت معمولی یعنی صرف 22 سینیٹرز اور 22 نمائندوں نے شام پر امریکی فوجی کارروائی کی حمایت کی ہے۔ مجموعی طور پر 19 سینیٹرز اور 130 نمائندوں نے کہا ہے کہ وہ شام پر حملے کی قرارداد کی مخالفت کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 300333
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش