0
Saturday 21 Sep 2013 13:47

وفاقی اور صوبائی حکومتیں قیام امن میں ناکام ہو چکی ہیں، شاہ محمد اویس نورانی

وفاقی اور صوبائی حکومتیں قیام امن میں ناکام ہو چکی ہیں، شاہ محمد اویس نورانی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان کے سینئر نائب صدر شاہ محمد اویس نورانی نے کہا کہ ظفر بلوچ کا اندوہناک قتل سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، پولیس اور رینجرز کا مکمل زور لیاری پر ہے اور اس کے باوجود قتل ہو جانا حیرت انگیز ہے۔ کراچی میں روز 10 سے 12 قتل ہو رہے ہیں، بھتہ کی پرچیاں دی جا رہی ہیں، پچھلے ایک مہینے میں درجنوں اغوا کے کیس سامنے آچکے ہیں اور 32 ہزار مفرور مجرم شہر میں دندناتے پھر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح مسجد میں شہریوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اعتراف کر لیا ہے مگر پھر بھی شہر کو قاتلوں کے سپرد کرکے اتنے بڑے کراچی شہر کے صرف چند مخصوص علاقوں میں چھاپہ مار آپریشن کیا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ خون کی ندیاں روکنے کے لئے فوری طور پر احکامات جاری کرے۔ 

شام محمد اویس نورانی نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے 12 مئی کے مجرموں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرکے کوئی غلط اقدام نہیں کیا بلکہ اہلیانِ کراچی کی آواز کو ایوانوں میں پہنچایا جبکہ ان کے بیان سے تکلیف ان کو ہو رہی ہے جن کا دامن صاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 12 مئی کے ساتھ ساتھ سانحہ نشتر پارک کے کیس کی بھی سماعت شروع کی جائے۔ 19 ہزار نیٹو کنٹنرز کی چوری کے انکشافات بھی سامنے لائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کراچی میں امن کے لئے فوری احکامات جاری کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کراچی میں امن قائم کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 303911
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش