0
Wednesday 7 Jul 2010 18:57

2 معاہدوں اور مفاہمت کی 4 یادداشتوں پر دستخط،ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون جاری رکھیں گے،پاکستان،چین

2 معاہدوں اور مفاہمت کی 4 یادداشتوں پر دستخط،ایٹمی توانائی کے شعبے میں تعاون جاری رکھیں گے،پاکستان،چین
بیجنگ:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق پاکستان اور چین کی قیادت نے دو طرفہ اسٹرٹیجک تعلقات کو مزید مضبوط،معاشی تعاون کی موجودہ سطح کو بڑھانے اور عوامی رابطوں کو مزید فروغ دینے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے پر اتفاق کیا،دو معاہدوں اور باہمی تعاون کی چار یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔ چین نے پاکستان میں نئے منصوبوں کیلئے پانچ کروڑ یوان گرانٹ کا بھی اعلان کیا ہے،بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں صدر آصف علی زرداری نے اپنے چینی ہم منصب ہوجن تاﺅ سے ون آن ون ملاقات کی جس کے بعد وفود کی سطح پر بھی تبادلہ خیال ہوا،اس موقع پر دونوں رہنماﺅں کے مابین اتفاق پایا گیا کہ دونوں ممالک نے ماضی میں بھی مشترکہ طور پر کام کیا ہے اور آئندہ بھی عوامی رابطوں کو مزید مضبوط کرنے کیلئے کام جاری رکھا جائے گا،چین پاکستان کا دوست اور اسٹرٹیجک شراکت دار ہے، جو پاکستان کی معاشی ترقی اور استحکام کیلئے کام کرتا رہے گا۔
 دونوں صدور کی ملاقات اور مذاکرات کے حوالے سے صدارتی ترجمان فرحت اﷲ بابر نے بتایا کہ ون آن ون ملاقات آدھے گھنٹے کیلئے طے تھی،تاہم یہ ایک گھنٹے تک جاری رہی،جس میں دونوں رہنماﺅں نے اسٹرٹیجک پارٹنر شپ کے حوالے سے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔باہمی تعلقات،خطے کی صورتحال اور عالمی تعلقات پر بھی تبادلہ خیال ہوا،اس موقع پر چین کے صدر ہوجن تاﺅ نے چین کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بھرپور مدد کرتا رہے گا۔ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف پاکستانی عوام اور حکومت پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا، چینی صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنے وزیر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ دونوں ممالک کے مابین نوجوانوں کے وفود سمیت ثقافتی اور ادیبوں کے وفود کا تبادلہ کیا جائے اور چین میں پاکستانی طالب علموں کیلئے سکالر شپ میں بھی اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ چین کی حکومت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید فعال بنانے کیلئے پر عزم ہے، علاقائی اور عالمی فورمز پر چین پاکستان کی حمایت کو سراہتا ہے،جبکہ چین سارک اور ایس سی او جیسے فورمز پر پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔چینی صدر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کا دوسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور ہم پاکستان میں توانائی ٹیلی کام سیکٹر،نیلم جہلم پراجیکٹ اور پاکستان ٹیلی کام سٹیلائٹ کے شعبوں تعاون پر پیشرفت کو تیز کریں گے۔پاکستان اور چین نے دہشت گردی اور پر تشدد انتہا پسندی کے خاتمے،علاقائی استحکام و امن اور دوطرفہ دفاعی،تجارتی، معاشی سمیت تمام شعبوں میں تعاون کو مستحکم بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
 صدر آصف علی زرداری نے چین کو خطے کا اہم ملک قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کو چین کے ساتھ دوستی پر فخر ہے اور اس دوستی پر کوئی بدلتا موسم اثرانداز نہیں ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی امن و استحکام،خوشحالی اور ترقی کی ضامن ہے اور ان کے اس دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے مابین رابطوں،تعلقات اور تعاون کو مزید بلندیوں پر لیکر جانا ہے،چینی صدر نے بھی پاکستان کے ساتھ چین کے تعلقات کو اہم قرار دیا اور کہا کہ چین پاکستان کی ترقی،خوشحالی اور امن کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
اس سے قبل چین کے عظیم عوامی ہال میں پہنچنے پر صدر ہوجن تاﺅ نے صدر آصف علی زرداری کا استقبال کیا۔ذرائع کے مطابق اس بات پر مکمل اتفاق رائے پایا گیا کہ پاکستان اور چین پرامن مقاصد کے لئے ایٹمی توانائی شعبے میں تعاون جاری رکھیں گے،جو کہ آئی اے ای اے کے سیف گارڈز کے تحت ہے،بعد میں وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔پاکستان اور چین نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لئے دو معاہدوں اور مفاہمت کی چار یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں،دستخطوں کی تقریب میں صدر آصف علی زرداری اور ان کے چینی ہم منصب ہوجن تاﺅ بھی موجود تھے،صدارتی ترجمان کے مطابق جن معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں،اس میں معاشی اور تکنیکی شعبے میں تعاون اور جرائم کے خاتمے کے لئے قانونی معاونت کے معاہدہ شامل ہیں،جبکہ صحت،جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور چین کے محکمہ ارضیات،پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن،چائنا ریڈیو انٹرنیشنل اور دونوں ممالک کی وزارت خوراک و زراعت میں تعاون کے فروغ کے لئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔
صدر آصف علی زرداری سے چین کی دفاع،پٹرولیم،بینکنگ،انڈسٹریل اور تعمیراتی شعبوں سے تعلق رکھنے والی کارپوریشنوں کے بارہ سربراہوں اور رہنماﺅں نے ملاقات کی۔یہ الگ الگ ملاقاتیں یہاں سٹیٹ گیسٹ ہاﺅس میں ہوئیں۔اس موقع پر ان کارپوریشنوں نے پاکستان میں توانائی،ریلوے،تعمیرات،تیل و گیس کی تلاش کے شعبوں سمیت دیگر شعبوں میں دس ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنے پراتفاق کیا ہے۔ اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ چینی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کریں،ملاقات کرنے والوں میں ایگزم بنک آف چائنا،تھری گورجیز ڈیم پراجیکٹ کارپوریشن،چائنا نادرن ریلویز کارپوریشن،چائنا نادرن انڈسٹریز کارپوریشن،چائنا پیٹرو کیمیکل کارپوریشن (سنگاپورگروپ) سینو ٹرک،تبٹین الیکٹرک،اپارٹس سٹاک کمپنی،سینو ہائیڈرو کارپوریشن،انڈسٹریل اینڈ کمرشل بنک آف چائنا کے سربراہان اور رہنما شامل تھے۔ 
ان ملاقاتوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ صدر نے ان کارپوریشنز کے رہنماﺅں کو بتایا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان گڈز اور سروسز میں آزاد تجارت کا معاہدہ ہے،جو چینی سرمایہ کی پاکستان میں مکمل تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں کم لاگت لیبر اور حکومت کی پرکشش سرمایہ کار دوست اور آزاد سرمایہ کاری پالیسیاں پاکستان میں چینی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کا موقع فراہم کرتی ہیں۔صدر نے کہا کہ پاکستان سرکاری ملازمین کیلئے بڑے پیمانے پر رہائشی مکانات تعمیر کرنا چاہتا ہے،لہٰذا پاکستان میں تعمیرات کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں۔صدر نے ان رہنماﺅں کو بتایا کہ جیو پولیٹیکل صورتحال کے برعکس اور گلوبل فنانشل کرائسز کے باوجود پاکستان نے اپنی ترقی کی شرح کو برقرار رکھا ہوا ہے۔ 
صدر نے چیف ایگزیکٹو آف سینو ہائیڈرو کو پاکستان میں متبادل توانائی کے شعبوں اور سینو ٹرک (ہانگ کانگ) کو ٹرکوں کی تیاری کے منصوبوں میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔صدر نے چیف ایگزیکٹو آفسر آف چائنا ناردن انڈسٹریز کارپوریشن کا ان کارپوریشن کی جانب سے پاکستان کے دفاعی شعبوں میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔صدر نے چین کی ریلوے کارپوریشن کے وفد کو بتایا ہے کہ پاکستان اپنے ریلوے نظام کو اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے،لہٰذا چین کی ریلوے کارپوریشن پاکستان کے اس اہم شعبے میں سرمایہ کاری کرے۔نجی ٹی وی کے مطابق چین پاکستان کو 75 ریلوے انجن اور 202 بوگیاں فراہم کریگا۔ 
دریں اثناء چین کی تھری گورجز کارپوریشن کے چیئرمین گوئینگ جنگ نے صدر سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ان کی کارپوریشن پاکستان میں پن بجلی کے دو منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گی جس کے تحت گلگت بلتستان میں بونجی کے مقام پر سات ہزار میگا واٹ جبکہ کوہالا کے مقام پر بارہ سو میگا واٹ کے ڈیم تعمیر کیے جائیں گے۔ 
خبر کا کوڈ : 30412
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش