0
Thursday 8 Jul 2010 07:13

سانحہ داتا دربار،ملوث دہشت گردوں کو بے نقاب کیا جائے،آل پارٹیز کانفرنس

سانحہ داتا دربار،ملوث دہشت گردوں کو بے نقاب کیا جائے،آل پارٹیز کانفرنس
کراچی:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق جعفریہ الائنس کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ سانحہ داتا دربار میں ملوث دہشت گردوں کو بے نقاب کیا جائے اور سزائے موت دی جائے۔داتا دربار پر حملہ دہشت گردوں کو مہنگا پڑے گا،دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا متحد ہونا ضروری ہے۔ 
آل پارٹیز کانفرنس سے جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی،سردار رحیم (رہنما مسلم لیگ نواز) مفتی فیروز الدین ہزاروی (مشیر برائے مذہبی امور وزیراعلیٰ سندھ)،وقار مہدی (خصوصی ترجمان وزیراعلیٰ سندھ)،بوستان علی ہوتی(رہنما مسلم لیگ ق)،عبدالحسیب خان (صوبائی وزیر برائے مذہبی امور سندھ)،رضا حیدر (رکن صوبائی اسمبلی سندھ)،امین خٹک (جنرل سیکرٹری عوامی نیشنل پارٹی)،اسد اللہ بھٹو (مرکزی رہنما جماعت اسلامی پاکستان)،شاہد غوری (رہنما سنی تحریک)،شبیر ابوطالب (جمعیت علمائے پاکستان)،انوار احمد خان (مسلم لیگ فنکشنل) ،امیر عبداللہ (رہنما اتحاد امت کونسل)،حمید فاروقی (رہنما اتحاد امت کونسل)،سردار اختر بلوچ،مفتی نعیمی،نجمی عالم (صدر پیپلز پارٹی کراچی)،انوار عابدی،جاوید مائیکل،ڈاکٹر عامر،فیصل عزیزی اور دیگر نے خطاب کیا۔ 
کانفرنس ٹارگٹ کلنگ کے خلاف عملی جدوجہد کے عنوان پر منعقد ہوئی۔آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لئے ہم سب کو جاگنا ہو گا،اور انسانیت اور ملک کے تحفظ کے لئے مسلک اور سیاسی مصالحتوں سے بالاتر ہو کر سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ جن مدارس میں عسکری تعلیم اور اسلحہ موجود ہو،انہیں حکومت فوری طور پر اپنی تحویل میں لے،اور اولیاءاللہ کی تعلیمات کو نصاب میں شامل کیا جائے،انہوں نے کہا کہ برصغیر میں اسلام تلوار،طاقت،قوت اور دہشت گردی کے زور پر نہیں بلکہ اولیاء اللہ اور صوفیائے کرام کی تعلیمات اور تبلیغ سے پھیلا ہے۔ 
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما اور صوبائی وزیر اوقاف محمد حسیب خان نے کہا کہ دہشت گردی کا مسئلہ نہایت اہم نوعیت کا مسئلہ ہے،اور دہشت گرد عناصر کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے ملک کو معاشی طور پر عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں،جس کے لئے تمام جماعتوں کو چاہئے کہ مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دے کر دہشت گردوں کے خلاف جدوجہد کریں۔وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے مذہبی امور مفتی فیروز الدین ہزاروی نے کہا کہ ملک بھر میں کہیں بھی شیعہ،سنی فساد نہیں ہے،بلکہ ایک مخصوص ٹولہ ملک میں دہشت گردی کی کارروائیاں سرانجام دے رہا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما سردار رحیم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مسئلہ ملک بھر میں گائوں،دیہاتوں تک پہنچ گیا ہے،ضروری ہے کہ تمام مسالک اور سیاسی و مذہبی جماعتیں مل کر قومی مفاہمت اور قومی وحدت کے ذریعے دہشت گردی کے مسئلے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں۔ پاکستان مسلم لیگ قائداعظم کے رہنما بوستان علی ہوتی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ اپنی صفوں سے بھی دہشت گرد عناصر کا صفایا کریں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جعفریہ الائنس کے تحت آرٹس کونسل کراچی میں آل پارٹیز کانفرنس ہوئی،جس میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور علماء و مشائخ نے دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کی۔اے پی سی میں پیپلزپارٹی،متحدہ قومی موومنٹ،عوامی نیشنل پارٹی،سنی تحریک اور جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کے عہدیداروں نے خطاب کیا۔
کانفرنس سے خطاب میں تحریک منہاج القرآن کے رہنما علامہ طاہر القادری نے کہا کہ وہ کسی مصلحت سے بالا تر ہو کر عالمی سطح پر دہشتگردی کیخلاف منظم مہم چلا رہے ہیں۔جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ عباس کمیلی کا کہنا تھا کہ دہشتگرد مختلف سیاسی جماعتوں میں سرائیت کر چکے ہیں،کانفرنس میں دہشتگردی کے خاتمے اور کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی سے متعلق قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ 
آج نیوز کے مطابق کراچی میں آل پارٹیز کانفرنس نے کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی اور ان کی سرپرستی کرنے والے حکومتی عہدیداروں کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا۔آل پارٹیز کانفرنس کا اہتمام جعفریہ الائنس پاکستان نے آرٹس کونسل میں کیا،جس میں پیپلز پارٹی،ایم کیو ایم،اے این پی،جے یو پی،جماعت اسلامی،سنی تحریک،مسلم لیگ ن،فنکشنل لیگ اور منہاج القران کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
 مقررین نے کہا کہ ایک دوسرے پر الزامات لگا کر دہشت گردی سے نمٹنا ممکن نہیں،تمام مسالک،فرقے اور سیاسی تنظیموں کو مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہو گا۔کانفرنس میں پاکستان بچاؤ مہم کے آغاز کا اعلان کیا گیا اور قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے اور انہیں دہشت گردی پر اکسانے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں۔پولیس اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو مزید فعال بنایا جائے۔حکومتی اداروں میں موجود انتہا پسندوں اور دہشت گرد عناصر سے رابطے رکھنے والے افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔کانفرنس میں ملک کو اسلحہ سے پاک کرنے کے لئے آپریشن کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 30439
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش