0
Tuesday 15 Oct 2013 10:06

عیدالاضحیٰ، صارفین بازاروں میں امڈ آئے، جگہ جگہ ٹریفک جام سے لوگ پریشان

عیدالاضحیٰ، صارفین بازاروں میں امڈ آئے، جگہ جگہ ٹریفک جام سے لوگ پریشان
اسلام ٹائمز۔ عید الاضحیٰ کی آمد کے پیش نظر سرینگر اور وادی کشمیر کے طول و عرض میں پیر کو کاروباری زندگی اپنے عروج پر رہی اور کاروباری طبقے سے وابستہ لوگ جوش و خروش کے ساتھ صبح سے ہی دکانوں کی طرف جاتے دیکھے گئے، علی الصبح ہی کم و بیش تمام اضلاع میں ہر طرح کی کاروباری سرگرمیاں شروع ہوگئی تھیں اور عام لوگ بھی خریداری کےلئے بازاروں کا رُخ کرنے لگے اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کی بھاری بھیڑ دکانوں کے باہر جمع ہوئی، پورے شہر کے بازاروں میں خریداروں کی غیر معمولی تعداد امڈ آئی اور معمول کے برعکس شہر کی سڑکوں پر گاڑیوں کی اس قدر زیادہ تعداد نظر آئی کہ کئی جگہوں پر ٹریفک جام بھی دیکھنے کو ملا، اس سلسلے میں سب سے زیادہ رش سبزی فروشوں، ملبوسات، مٹھائیوں اورضروریات زندگی کی دیگر چیزیں فروخت کرنے والوں کی دکانوں پر دیکھا گیا اور خریداروں میں خواتین کی خاصی تعداد بھی شامل تھی، شہر کے مختلف علاقوں میں قائم اے ٹی ایم مشینوں کے باہر بھی گاہکوں کی لمبی لمبی قطاریں نظر آرہی تھیں جہاں سے رقومات نکالنے کے بعد لوگ ضروری چیزوں کی خریداری کےلئے بازاروں کا رُخ کررہے تھے، مجموعی طور پر شہر کے بازاروں میں غیر معمولی چہل پہل اور روایتی رونق نظر آئی۔

تفصیلات کے مطابق عیدالضحیٰ کی آمد کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر کے بازاروں میں دن بھر بڑے پیمانے پر خریداری کا سلسلہ جاری رہا اور شہر سرینگر سمیت تمام ضلع و تحصیل صدر مقامات کے بازاروں میں لوگوں کی بھاری بھیڑ نظر آئی، اس دوران ناجائز منافع خور عام لوگوں کی قوت خریداری کا امتحان لے رہے ہیں اور بیکری، مٹھائیوں اور اسی طرح کی چیزوں کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں، عیدالضحیٰ کے سلسلے میں خریداری کے لئے شہر کے اکثر بازار لوگوں سے کھچا کھچ بھرے رہے جبکہ وادی کشمیر کے دیگر بازاروں کا بھی یہی حال رہا، اس دوران لوگ بچوں کی ملبوسات، مٹھائیوں اورکھانے پینے کی عام استعمال کی چیزوں کی خریداری کرتے دکھائی دئے، لوگوں نے الزام عائد کیا کہ ناجائز منافع خوروں کی من مانیوں کی وجہ سے اُن سے مُنہ مانگی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں، وادی کے دیگر ضلع صدر مقامات سے بھی اسی طرح کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں تاہم عام لوگوں نے وہاں بھی الزام عائد کیا ہے کہ تاجروں کی طرف سے صارفین کو دو دو ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 311303
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش