0
Friday 25 Oct 2013 21:46

مسلمانوں کے مسائل کی وجہ اصل پیغامِ غدیر کو رد کرنا ہے، علامہ سید ہاشم موسوی

مسلمانوں کے مسائل کی وجہ اصل پیغامِ غدیر کو رد کرنا ہے، علامہ سید ہاشم موسوی

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی کا کوئٹہ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہنا تھا کہ غدیر صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں بلکہ مکتب و آئیڈیالوجی کا نام ہے۔ غدیر ہر دور میں ولی خدا کی بیعت کرنے کا دن اور ہر زمانے کے سقیفہ اور طاغوت کے انکار کا نام ہے۔ غدیر ایک حقیقت ِابدی ہے۔ یہ صرف چودہ سو سال پہلے کی حقیقت نہیں ہے بلکہ آج بھی غدیر موجود ہے۔ آج کے دور میں مسلمانوں کے مسائل کی اصل وجہ پیغمبر حضرت محمد مصطفٰی (ص) کے غدیر کے موقع پر اصل پیغام کو رد کرنا ہے۔

علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا کہ آج بدنامِ زمانہ امریکہ کو سعودی عرب و ترکی کے اسلام سے امیدیں اور مفادات وابستہ ہیں، اس لیے کہ ان کا اسلام غدیری و ولائی اسلام نہیں ہے اور طاغوتوں کے ساتھ ساز باز رکھتے ہیں۔ غدیری اسلام استکبار ستیز اور طاغوت شکن ہے، اس لئے دشمن کسی بھی سرزمین پر غدیری اسلام کو قبول کرنے کو تیار نہیں اور اس سے مایوس و خطرے میں ہے۔ پاکستان کے اندر بھی غدیری اسلام کا فقدان ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اس غدیری دین کو زندہ کیا جائے اور امت ِمحمدی کو اس سے روشناس کرایا جائے اور اس مملکت خداداد کے تمام مسائل نظام ولایت فقیہ ہی کے ذریعے حل ہو سکتے ہیں۔

امام جمعہ کوئٹہ کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ میں ایف سی کی چیک پوسٹوں کو ختم کرنا ایک عوام دشمن فعل ہے۔ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنائے بغیر سیکیورٹی چیک پوسٹوں کا خاتمہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئٹہ میں خدانخواستہ دہشتگردی کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو وہی قوتیں اور ادارے ذمہ دار ہونگے، جو ان سکیورٹی چیک پوسٹوں کے خاتمے میں ملوث ہیں اور اس بار اگر بےگناہوں کا خون بہایا گیا تو حکومت سمیت ریاستی اداروں سے اُس کا بھرپور انداز میں حساب لیا جائے گا، جسطرح پچھلی صوبائی حکومت سے لیا گیا تھا۔  علامہ سید ہاشم موسوی نے آخر میں‌ حکومت وقت سمیت پس پردہ قوتوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر محرم الحرام میں جلوسوں کو محدود کرنے یا روٹس بدلنے کی کوشش کی گئی تو اس کیخلاف بھرپور احتجاج کرینگے۔ عزاداری نواسہ حضرت محمد مصطفٰی (ص) ہماری شہہ رگ حیات ہے اور اگر کسی نے اس پر میلی آنکھ ڈالی تو اُس کا بھرپور جواب دینگے۔

خبر کا کوڈ : 314211
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش