0
Sunday 27 Oct 2013 09:31

بھارتی قبضے کے خلاف کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

بھارتی قبضے کے خلاف کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں
اسلام ٹائمز۔ بھارتی فوج نے 66 سال قبل آج ہی کے دن تمام بین الاقوامی قوانین کو بالائے طاق رکھ کر اپنے توسیع پسندانہ عزائم کی تکمیل کیلئے ریاست جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کیا۔ اسی لئے کشمیری ہر سال 27 اکتوبر کو اس جارحیت کے خلاف یوم سیاہ منا کر دنیا کی توجہ مقبوضہ ریاست جموں و کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے مظالم کی طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں۔ ریاست جموں و کشمیر پر بھارت کے اس ناجائز قبضے اور اسکے نتیجے میں ایک سال تک جاری رہنے والی جنگ کو روکنے کیلئے اس وقت کے ہندوستانی وزیراعظم جواہر لال نہرو خود ہی مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لیکر گئے تھے۔ بین الاقوامی برادری کے سامنے کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے جواہر لال نہرو کے وعدے کو ابھی تک کسی بھی ہندوستانی حکمران نے پورا نہیں کیا۔  

27 اکتوبر 1947ء کو بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف اپنی فوج سری نگر ایئرپورٹ پر اتاری اور کشمیر پر قابض ہو گیا۔ بھارت سرکار نے کہا کہ فوج کو فوج ڈوگرا مہاراج ہری سنگھ کے مطالبے پر بھیجا گیا ہے اور حالات معمول پر آتے ہی فوج واپس چلی جائے گی۔ کئی دہائیاں گزر چکیں، کشمیریوں کو حق خودارادیت ملا نہ ہی فوج مقبوضہ کشمیر سے نکلی۔ بھارت کا ظلم تشدد ابھی تک جاری ہے۔ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ وہ یوم سیاہ بھارت یا اس کی عوام کے خلاف نہیں بلکہ بھارت کی طرف سے کشمیریوں کو حق آزادی سے محروم رکھنے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف مناتے ہیں۔ دونوں ممالک مل کر اس مسئلے کا حل نکالیں۔ کشمیریوں کا کہنا ہے کہ بھارت ان پر ظلم وتشدد بند کرے، انہیں خودارادیت کاحق دے تو وہ بھی اس کی خوشیوں میں شریک ہونے کو تیار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 314562
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش