0
Sunday 3 Nov 2013 17:51
صیہونی حکومت غیر قانونی اور ناجائز حکومت ہے

امریکی حکومت سامراجی حکومت اور دوسروں کے امور میں مداخلت کرنا اپنا حق سمجھتی ہے، سید علی خامنہ ای

امریکی حکومت سامراجی حکومت اور دوسروں کے امور میں مداخلت کرنا اپنا حق سمجھتی ہے، سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے اسکولوں اور یونیورسٹیز کے ہزاروں طلباء نے آج رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے تہران میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات سامراج کی مخالفت کے قومی دن کی مناسبت سے انجام پائی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے ہزاروں طلباء سے اپنےخطاب میں فرمایا کہ تیس برس قبل ایرانی جوانوں نے تہران میں امریکی سفارتخانے کا نام جاسوسی کا اڈا رکھا تھا اور آج امریکہ کے قریبی ترین ملکوں میں بھی امریکہ کے سفارتخانوں کو جاسوسی کے اڈے کہا جا رہا ہے، یعنی ایران اسلامی کے انقلابی جوان تیس برس آگے تھے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ فرمايا کہ امریکی حکومت ایک سامراجی حکومت ہے اور دوسری قوموں کے امور میں مداخلت کرنا اپنا حق سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت ایران نے اپنے انقلاب سے درحقیقت امریکہ کی منہ زوری اور تسلط پسندی کا مقابلہ کیا اور اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اپنے ملک سے سامراجی ممالک کا تسلط ختم کر دیا اور بعض ملکوں کے برخلاف اس کام کو نامکمل نہیں چھوڑا کہ اس کے نقصانات اٹھانے پڑیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سامراج کے ساتھ رواداری برتنے سے کسی بھی ملک اور قوم کو فائدہ نہیں پہنچتا ہے اور امریکہ کی سامراجی روش اس بات کا باعث بنی ہے کہ قومیں اس سے بیزاری اور بے اعتمادی کا اظہار کریں اور تجربے سے یہ واضح ہوچکا ہے کہ جو قوم اور حکومت بھی امریکہ پر اعتماد کرے گی نقصان اٹھائے گی، خواہ اسکی دوست ہی کیوں نہ ہو۔

رہبر انقلاب اسلامی نے ایران اور امریکہ کے مسائل کے حوالے سے چند اہم اور بنیادی نکات بیان فرمائے اور ملت ایران کے خلاف سامراج کی دشمنی کی وجوہات کا تجزیہ پیش کیا۔ آپ نے ان مذاکرات میں مشغول ایران کی مذاکراتی ٹیم کی مکمل اور بھرپور حمایت کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ کی کارکردگی سے پتہ چلتا ہے کہ ایٹمی معاملہ، ایران سے دشمنی جاری رکھنے کا صرف ایک بہانہ ہے۔ آپ نے پانچ جمع ایک گروپ کے ساتھ مذاکرات کرنے والے ذمہ دار افراد کی حمایت کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ افراد فرزندان انقلاب ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے کارگزار ہیں اور اپنی انتھک کوششوں سے بڑی سخت ذمہ داری کو پورا کر رہے ہیں اور کسی کو ان کی توہین کرنے، انہیں کمزور بنانے یا سازشی قرار دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔ 

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے فرمایا کہ چھے ملکوں سے مذاکرات کہ جن میں امریکہ بھی شامل فقط ایٹمی معاملے کے بارے میں ہو رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ انشاءاللہ ہمیں ان مذاکرات میں نقصان نہیں ہوگا بلکہ ملت کو تجربہ ہی حاصل ہوگا جیسا کہ دو ہزار تین اور دو ہزار چار میں یورینیم کی افزودگی معطل کرنے سے حاصل ہوا تھا اور اس سے ہماری قوم کی فکری اور تجزیاتی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج امریکہ، کانگریس اور حکومت پر طاقتور سرمایہ داروں اور صیہونی کمپنیوں کے تسلط کی وجہ سے صیہونی حلقوں اور انحطاط کا شکار صیہونی حکومت سے رواداری برتتا ہے اور بیچارے امریکی مجبور ہیں کہ ان کا خیال رکھیں لیکن ملت ایران اس طرح کے تحفظات کا خیال رکھنے پر مجبور نہیں ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ میں نے پہلے دن بھی کہا تھا آج بھی کہتا ہوں اور مستقبل میں بھی کہتا رہونگا کہ صیہونی حکومت ایک غیر قانونی اور ناجائز حکومت ہے۔
خبر کا کوڈ : 317262
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش