0
Saturday 9 Nov 2013 20:42

اگر اپنی آئندہ نسلوں کو یہود کی غلامی سے بچانا چاہتے ہیں تو حکمرانوں کے ظلم و جبر کے خلاف اٹھنا ہوگا، سید منورحسن

اگر اپنی آئندہ نسلوں کو یہود کی غلامی سے بچانا چاہتے ہیں تو حکمرانوں کے ظلم و جبر کے خلاف اٹھنا ہوگا، سید منورحسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے آئی ایم ایف کی طرف سے حکومت پاکستان کی اقتصادی کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دینے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب عوام کو مزید ٹیکسوں اور مہنگائی کے نئے طوفان کیلئے تیار رہنا چاہئے۔ حکومت کی طرف سے عوام پر عائد کئے گئے بھاری ٹیکسوں کو آئی ایم ایف کی طرف سے سراہا جانا عوام کے زخموں پر نمک پاشی اور عوام کا خون نچوڑنے والے حکمرانوں کی پیٹھ تھپتھپانے کے مترادف ہے۔ عیش و عشرت کے دلدادہ حکمرانوں نے ہماری آزادی و خود مختاری کو صیہونی مالیاتی اداروں کے ہاتھ بیچ دیا اور اس شرمناک سودے بازی پر خوشیاں منائی جارہی ہیں۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے مطالبے پر عاقبت نااندیش حکمرانوں نے کمر توڑ مہنگائی اور ظالمانہ ٹیکسوں کا بوجھ لاد کر عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ کشکول کو ہمیشہ کیلئے توڑ دینے کے نعرے لگانے والوں نے ذلت آمیز شرائط پر قرضہ حاصل کرکے قوم کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، بجلی تیل اور گیس کی قیمتیں آئی ایم ایف طے کررہا ہے جس سے ہر چیز کی قیمتیں ناقابل برداشت ہوچکی ہیں۔ پاکستانی زرعی ملک ہونے کے باوجود سبزیوں اور دالوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں اور عام آدمی کیلئے اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلانا ممکن نہیں رہا۔

سید منورحسن نے کہا کہ حکمرانوں کی طرف سے نجکاری کے عمل کو شفاف بنانے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بیس ارب ڈالر تک لے جانے کے تمام دعوے انتخابی وعدوں کی طرح ہوا میں اڑ جائیں گے۔ عوام حکمرانوں کو قومی اداروں کو آئی ایم ایف کے مطالبے پر کوڑیوں کے بھائو اپنے چہیتوں کے حوالے کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔ حکمران اپنے اللے تللے چھوڑ نے کو تیار نہیں اور بھوک کے ہاتھوں تنگ آکر موت کو گلے لگانے والوں کی لاشوں پر اپنی عیش و عشرت کے قلعے تعمیر کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران آئی ایم ایف سے قرضے حاصل کرنے کے جن ''کامیاب '' معاہدوں پر پھولے نہیں سماتے وہ قوم کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور پائوں میں غلامی کی بیڑیاں ڈالنے کے معاہدے ہیں اور ان معاہدوں کے ذریعے آنے والی نسلوں کا مستقبل تاریک کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عوام گھروں میں بیٹھ کر اظہار افسوس کرتے رہیں گے ان کے دکھوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہی ہوتا رہے گا اگر وہ اپنی آئندہ نسلوں کو یہود کی غلامی سے بچانا چاہتے ہیں تو انہیں حکمرانوں کے ظلم و جبر کے خلاف اٹھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی و دینی جماعتیں اپنے اختلافات کو بھلا کر عوام کو اسلام دشمن قوتوں کی غلامی کے آہنی پنجے سے بچانے کی فکر کریں۔
خبر کا کوڈ : 319376
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش