0
Tuesday 12 Nov 2013 09:40

ایران اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی میں مشترکہ تعاون کے بیان پر دستخط

ایران اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی میں مشترکہ تعاون کے بیان پر دستخط
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران اور ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے درمیان مشترکہ تعاون کے بیان پر دستخط کر دیئے گئے ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی  اور آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا آمانو نے کل تہران میں اس بیان پر دستخط کئے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق ایران کی اعلٰی قومی سلامتی کونسل نے ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کو اراک کے بھاری پانی کی ایٹمی تنصیبات کے معائنے کی اجازت دیدی ہے۔ علی اکبر صالحی نے کہا کہ یہ اجازت ایران کی نیک نیتی کو ظاہر کرنے کے لئے دی گئی ہے اور سیف گارڈ معاہدوں کے مطابق اراک تنصیبات کے معائنے کی اجازت دینا ایران کی ذمہ داریوں میں شامل نہیں ہے۔ ایران نے آئی اے ای اے کو ساحلی شہر بندر عباس کی کان گچین کے معائنے کی بھی اجازت دیدی ہے۔

ادھر اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امید ظاہر کی ہے کہ تہران اور آئی اے ای اے کے درمیان طے پانے والا سمجھوتہ عملی طور پر موثر ثابت ہوگا۔ انھوں نے ایران کے ایک ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو میں اس امید کا اظہار کیا کہ ایران اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے مشترکہ بیان سے فریقین کے درمیان اعتماد کی بحالی کا راستہ ہموار ہوگا جو فریقین کے باقی بچے مسائل کے حل پر منتج ہوسکتا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان کسی بھی طرح کے سمجھوتے پر عملدرآمد میں آئی اے ای اے، آزمائش کا ایک ذریعہ ہے جو اس اعتبار سے بھی بنیادی کردار کی حامل ہے۔ 
محمد جواد ظریف نے اسی طرح جنیوا میں پانچ جمع ایک گروپ کے اراکین کے ساتھ انجام پانے والے دو طرفہ مذاکرات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات، جوہری مسئلے سے متعلق گفتگو کا عمل مزید شفّاف و کارگر ثابت ہونے کا باعث بنے ہیں۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور مغرب کے درمیان تعاون پورے علاقے کیلئے مفید واقع ہوسکتا ہے۔ انھوں نے ایران کے خلاف پرامن جوہری پروگرام کی بناء پر عائد کی جانے والی امریکی پابنديوں کو غیر قانونی اور بین الاقوامی معاہدوں کے منافی قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 320052
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش