0
Friday 22 Nov 2013 17:52

سعودی عرب نے عراق میں مداخلت بند نہ کی تو مزید حملے کئے جائینگے، جیش المختار

سعودی عرب نے عراق میں مداخلت بند نہ کی تو مزید حملے کئے جائینگے، جیش المختار
اسلام ٹائمز۔ عراق کی ایک عسکری تنظیم جیش المختار نے سعودی عرب بارڈر ایریا پر راکٹ حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اگر سعودی عرب نے عراق میں مداخلت بند نہ کی تو اس پر مزید حملے کئے جائیں گے۔ اسلامی جمہوری ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز نے روسی ٹی وی چینل ریشیل الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عراق کی عسکری تنظیم جیش المختار نے سعودی عرب پر چھ راکٹ گولے فائر کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر سعودی عرب عراق میں مداخلت سے باز نہ آیا تو اس پر مزید حملے کئے جائیں گے۔ راکٹ کے یہ گولے عراق اور کویت کے بارڈر سے متصل شمالی سعودی عرب کے سرحدی علاقے میں گرے ہیں۔
ادھر رویئٹرز نے مختار فورس کے کمانڈر "واثق البطاط" کے حوالے سے لکھا ہے کہ یہ راکٹ حملے صرف متنبہ اور خبردار کرنے کے لئے کئے گئے ہیں، تاکہ بتایا جاسکے کہ ان کا گروہ سعودی عرب پر اس طرح کے حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ واثق البطاط نے تاکید کی کہ اگر سعودی عرب عراق میں مداخلت سے باز نہ آیا تو اس طرح کے مزید شدید حملے کئے جائیں گے کیونکہ یہ چند گولے تو ایک وارننگ تھی۔ یاد رہے کہ یہ مارٹر گولے جمعرات کے روز سعودی عرب کے سینکڑوں کلومیٹر پر پھیلے تیل کے میدان والے علاقوں میں گرے تھے۔ سعودی عرب کی بارڈر فورس کے ترجمان "محمد الغامدی" نے بتایا ہے کہ مارٹر کے چھ گولے "العوجاء الجدید" مرکز کے نزدیک غیر مسکونی علاقوں میں گرے ہیں، جس کی وجہ سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

دیگر ذرائع کے مطابق عراق کویت سرحد سے متصل سعودی علاقے حفرالباطن میں 6 راکٹ فائر کئے گئے ہیں، واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سعودی عرب کے شمال میں تیل کے پیداواری علاقے میں چھ راکٹ داغے گئے، حملے کے بعد سعودی سرحدی پولیس نے علاقے کی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔ واقعے کی ذمہ داری عراق کی ایک شدت پسند تنظیم نے قبول کر لی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ حملوں کا مقصد سعودی حکومت کو خبردار کرنا ہے کہ وہ عراق کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی بند کرے
خبر کا کوڈ : 323561
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش