0
Wednesday 27 Nov 2013 13:10

ایران کی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی ہماری ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، ڈاکٹر حسن روحانی

ایران کی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی ہماری ریڈ لائن ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، ڈاکٹر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایٹمی عدم پھیلاو کے معاہدے این پی ٹی کا رکن ہونے کے ناطے ایران کو ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کا حق حاصل ہے، اور یورینیم کی افزودگی بھی اس مسلمہ حق کا ایک جزو ہے۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ یورینیم کی افزودگی کا یہ عمل آج بھی جاری ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ شب ایک ایرانی ٹی وی چینل کے ساتھ لائیو انٹرویو میں کیا۔ ڈاکٹر حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جاری یورینیم کی افزودگی کے عمل کو کسی بھی صورت میں روکا نہِیں جائے گا۔ انہوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران کی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی کا حق ہماری ریڈلائن ہے اور اس پر کسی بھی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

اسلامی جمہوری ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان جنیوا میں ہونے والے معاہدے کے بارے میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اس معاہدے نے ایران کے خلاف عائد غیر قانونی اقتصادی پابندیوں کے اسٹرکچر کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ  ان  کی حکومت نے جمہوری اسلامی ایران کے خلاف عائد یطرفہ اور چند طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں میں شگاف ایجاد کر دیا ہے۔ ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ چند ممالک نے یہ کوشش کی کہ کسی طرح جمہوری اسلامی ایران کو بین الاقوامی برادری میں تنہا کر دیا جائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ موجودہ صورتحال میں کون ہے جو سب سے زیادہ تنہا ہوگیا ہے۔؟ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران کے دشمن کسی بھی دور سے زیادہ اس وقت تنہائی کا شکار ہیں جبکہ ایران بین الاقوامی سطح پر فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق اسلامی جمہوری ایراناکے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کا ایک انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والا معاہدہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے۔ معاہدے میں ان کی یورینیم افزودگی کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاہدے کے بعد ایران شفاف طریقے سے جوہری توانائی کے لئے یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔ حسن روحانی کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے باعث ایران کی معیشت بہت سی مشکلات کا شکار تھی، جن کے ختم ہونے کے بعد ملکی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 325066
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش