0
Tuesday 7 Jan 2014 15:46
فلسطین اور اسرائیل کے تنازع کا حل صرف مذاکرات ہیں

دہشتگردوں کو افغانستان میں دوبارہ منظم نہ ہونے دیا جائے، مشرف پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، سعودالفیصل

دہشتگردوں کو افغانستان میں دوبارہ منظم نہ ہونے دیا جائے، مشرف پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، سعودالفیصل
اسلام ٹائمز۔ سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا، کوشش رہی کہ پاکستان کے ساتھ تجارت اور دیگر امور پر تعاون جاری رہے۔ اسلام آباد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعود الفیصل نے کہا کہ سابق صدر پر ویز مشرف کا معاملہ گفتگو میں زیر بحث نہیں آیا، یہ پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب توانائی کے شعبے میں پاکستان میں سرمایہ کاری کریگا۔ انہوں نے تجویز دی کہ دونوں ممالک کے درمیان معاملات کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیٹی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی صورتحال میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنا چاہتے ہیں، خطے میں امن قائم رکھنے کیلئے بھی دونوں ممالک کو تعاون جاری رکھنا ہے، دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے بھرپور توجہ کی ضرورت ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی اور نیٹو فورسز رواں سال افغانستان سے نکل جائیں گی، افغانستان میں دہشتگردوں کو دوبارہ منظم نہ ہونے دیا جائے، امریکی انخلا کے بعد افغانستان معاملات خوش اسلوبی سے نمٹائیں۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا حل مذاکرات سے نکل سکتا ہے، اسرائیل غیر قانونی تعمیرات کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ کسی بھی سعودی اعلٰی عہدیدار کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ خادم الحرمین شریفین کی جانب سے پاکستانی قیادت کیلئے خصوصی پیغام لایا ہوں۔ صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم محمد نواز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات انتہائی سود مند رہی۔ علاقائی صورتحال پر پاکستان کیساتھ تعاون جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے ہر مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ سعودی عرب کی ہمیشہ کوشش رہی کہ پاکستان کیساتھ تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون جاری رہے۔ سعودی عرب توانائی کے شعبے میں پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ اور تاریخی تعلقات ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ تعلقات کو خراب کرنے کی سازشوں ناکام بنانا چاہیے۔ دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے سعودی عرب اور پاکستان کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہیے۔ ایک کمیٹی ہونی چاہیے جو دونوں ممالک کے معاملات کا جائزہ لے۔ افغانستان کی صورتحال بارے گفتگو کوتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی اور نیٹو افواج رواں سال افغانستان سے نکل جائیں گی۔ ''دہشتگردوں کو افغانستان میں دوبارہ منظم نہ ہونے دیا جائے۔'' دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا چاہیں۔ سعودی عرب خطے میں عدم مداخلت پر یقین رکھتا ہے۔
 
پریس کانفرنس سے خطاب میں سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے تنازع کا حل صرف مذاکرات ہیں، لیکن اسرائیل کی جانب سے ہر مرتبہ مذاکرات کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں، جس کی وجہ سے اس اہم مسئلے پر کوئی بھی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔ اسرائیل فلسطین میں غیر قانونی تعمیرات جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کے مستقبل کے بارے میں صدر بشار الاسد کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔ سابق صدر پرویز مشرف بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ''پاکستان قیادت کے ساتھ ملاقات میں سابق صدر پرویز مشرف کا معاملہ زیر بحث نہیں آیا۔ پرویز مشرف پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔'' اس موقع پر گفتگو کوتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے سعودی وزیر خارجہ کو معاشی منصوبوں سے آگاہ کیا۔ معاشی ترقی کیلئے سعودی عرب کے تعاون کی قدر کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 338409
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش