1
0
Friday 10 Jan 2014 01:20
ایرانی قوم اپنے پاوں پر کھڑا ہونیکا ارادہ کرچکی ہے

حالیہ مذاکرات میں امریکہ کی اسلام اور ایران سے دشمنی کھل کر سامنے آگئی، آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای

حالیہ مذاکرات میں امریکہ کی اسلام اور ایران سے دشمنی کھل کر سامنے آگئی، آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای

اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ حالیہ مذاکرات کی برکت سے امریکی حکام کے دل میں چھپی ایران، ایرانیوں، اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ وہ آج صبح 9 جنوری 1978ء کو قم میں برپا ہونے والی انقلابی تحریک کی سالگرہ کے موقع پر قم سے آئے ہزاروں عقیدت مندوں کے عظیم اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکہ کو شیطان کا لقب عطا کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مصلحت کے تحت بعض مخصوص موضوعات کے بارے میں اس شیطان کے شر سے بچنے اور مشکلات کے حل کیلئے اس سے بات چیت پر آمادہ ہے۔

 ولی امر مسلمین جہان آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ اگر امریکہ ایران کے خلاف کوئی عملی قدم نہیں اٹھاتا تو اس کی وجہ یہ نہیں کہ اس کے دل میں ایران کی دشمنی ختم ہو چکی ہے بلکہ اس کی وجہ امریکہ کی ناتوانی اور کمزوری ہے۔ امریکی حکام نے اعلان کیا ہے کہ اگر ان کے بس میں ہوتا تو وہ ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کر دیتے لیکن وہ ایسا کرنے سے قاصر ہیں۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ ایرانی قوم ایک باارادہ قوم ہے اور اس نے ارادہ کر رکھا ہے کہ اپنے پاوں پر کھڑی ہو گی اور اپنی توانائیوں اور صلاحیتوں پر ہی اعتماد کرے گی۔ 

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تاکید کی کہ حالیہ مذاکرات میں امریکہ کی دشمنی بھی کھل کر سامنے آئی اور اس کی کمزوری اور ناتوانی بھی آشکار ہو گئی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے امریکی ذرائع ابلاغ اور سیاسی حلقوں کی جانب سے ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی جیسے الزامات عائد کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو انسانی حقوق کے بارے میں بولنے کا کوئی حق حاصل نہیں کیونکہ امریکی حکومت دنیا میں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مثالیں بیان کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم کی مسلسل اور بھرپور حمایت جاری ہے جبکہ یہ غاصب رژیم مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف ظالمانہ اقدامات میں مصروف ہے، اسرائیل کی ظالم حکومت نے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے اور حتی کھانے پینے کا سامان اور ادویات بھی وہاں جانے سے روکتی ہے، کیا یہ تمام اقدامات ظالمانہ اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی نہیں؟ آیا ایسی ظالم حکومت کی کھلی حمایت کے باوجود انہیں انسانی حقوق کا نام زبان پر لاتے ہوئے شرم محسوس نہیں ہوتی؟

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکہ کے صدارتی انتخابات کے وقت صدر براک اوباما کی جانب سے اپنی قوم کے ساتھ کئے گئے وعدوں جن میں گوانٹانامو بے جیل کی بندش بھی شامل تھی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال گزرنے کے باوجود ان وعدوں پر عمل نہیں کیا گیا اور آج بھی امریکہ کے ڈرون طیارے پاکستانی اور افغانی عوام کو قتل کرنے میں مصروف ہیں اور ایسے ہی ہزاروں مجرمانہ اقدامات ہیں جن میں امریکی حکومت ملوث ہے جن میں عالمی سطح پر امریکہ کی جانب سے غیرمعروف ہتھکنڈے اور تجربات بھی شامل ہیں، یہ تمام مجرمانہ اقدامات امریکہ کے حقیقی چہرے کو ظاہر کرتی ہیں جو ایک غیرانسانی اور انسانی حقوق کا مخالف چہرہ ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر نے کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ ہم عالمی رائے عامہ کی عدالت میں امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف مدعی ہیں اور اس جرم میں ان کا گریبان اپنے ہاتھ میں لیں گے اور ان کے پاس اپنے حق میں صفائی دینے کیلئے کہنے کو کچھ نہیں۔ 

ولی امر مسلمین جہان آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ خداوند متعال نے مومنین سے ان کی نصرت کرنے کا وعدہ کیا ہے لیکن نصرت الہی کے تحقق کی کچھ شرائط ہیں۔ ان شرائط میں ایمان راسخ، بصیرت قلبی، اقدام اور عمل اور ثابت قدمی اور استواری شامل ہیں۔ جب تک یہ شرائط مہیا نہیں ہو جاتیں مومنین نصرت الہی سے فیض یاب نہیں ہو سکتے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ نصرت الہی کے تحقق کیلئے ضروری ہے کہ مومنین خدا کے علاوہ کسی اور طاقت سے امید وابستہ نہ رکھیں اور صرف اور صرف خدا پر ہی تکیہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم دیکھتے ہیں کہ بعض اوقات مومنین نصرت الہی جیسی عظیم نعمت سے محروم رہتے ہیں تو اس کی وجہ ضعیف ایمان یا غلط چیزوں پر ایمان یا ایمان کے ہمراہ بصیرت قلبی کا فقدان ہے کیونکہ بصیرت قلبی کا نہ ہونا ایسے ہی ہے جیسے ایک شخص آنکھوں سے محروم ہو اور آنکھوں سے محروم شخص صحیح راستے کی تشخیص نہیں دے سکتا۔ 

قائد انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ بعض قوموں کی جانب سے شروع کی گئی انقلابی تحریک کی ناکامی کی بڑی وجہ نصرت الہی کے تحقق کیلئے ضروری شرائط کا نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم نے ایمان راسخ، بصیرت قلبی، عمل اور ثابت قدمی جیسی شرائط کو مہیا کیا جس کی بدولت اسے نصرت الہی جیسی عظیم نعمت سے نوازا گیا کیونکہ ایرانی قوم امام خمینی رحمہ اللہ علیہ جیسے سچے اور ماہر قائد کی پیروی کر رہی تھی جو عالمی حالات سے آگاہ فقیہ، اپنے ذاتی مادی مفادات سے بالاتر اور کتاب و سنت سے آگاہ تھے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اہداف و مقاصد انتہائی واضح ہیں جو اسلام کے آئیڈیلز یعنی انسان کی مادی اور روحانی ترقی پر مشتمل ہیں اور یہ عظیم ہدف صرف اور صرف ایمان راسخ اور بصیرت قلبی اور دشمن سے غافل نہ ہونے سے ہی حاصل ہو سکتا ہے۔

خبر کا کوڈ : 339510
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
LABAIK YA NAIB E IMAM
ہماری پیشکش