0
Monday 13 Jan 2014 08:05

پاک ایران تجارتی سرگرمیوں میں فروغ کیلئے حکومت ایران جواب کی منتظر

پاک ایران تجارتی سرگرمیوں میں فروغ کیلئے حکومت ایران  جواب کی منتظر
اسلام ٹائمز۔ ایران کی جانب سے باہمی تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے خلیج کے مقام پر نئے بارڈر پوائنٹ کے قیام کے لئے پیش کردہ تجویز کا پاکستان کی جانب سے سخت عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیڑھ سال سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی کوئی جواب نہ دیا جاسکا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ایران کی جانب سے 2012ء میں دونوں ملکوں کے مابین تجارتی سرگرمیوں کے فروغ اور پاک ایران بارڈر پر ایک نئی مارکیٹ کے قیام کی تجویز پیش کی گئی، جس پر پاکستان کی جانب سے غور کا یقین دلایا گیا۔ لیکن ذرائع کے مطابق اس تجویز کو پیش ہوئے تقریباً پندرہ سے بیس ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود اب تک یہاں سے کوئی پیش رفت نہ کی جاسکی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ایران کی اس تجویر پر وزارت داخلہ نے ایف آئی اے سے بھی تجاویز طلب کی گئیں لیکن اس ادارے کے حکام کی بے اعتنائی کا یہ عالم ہے کہ بار بار کے یاد دہانی کے خطوط کے باوجود اس کی جانب سے سفارشات وزارت داخلہ کو نہیں بھجوائی گئیں۔ جبکہ دوسری جانب ایران کی طرف سے بارہا پاکستان سے اس تجویز کا جواب دینے کا مطالبہ کیا جا چکا ہے۔ وزارت خارجہ ذرائع کے مطابق ایران نے پاکستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے خلیج کے مقام پر نیا بارڈر پوائنٹ قائم کرنے کی تجویز وزارت تجارت، وزارت داخلہ سمیت متعلقہ سے ان کی آراء طلب کی گئی تھیں، تاکہ ان کی روشنی میں ایران کے ساتھ مشاورت کی جاسکے، لیکن ایف آئی اے سمیت بعض دیگر اداروں کی جانب سے سفارشات کی تیاری کا کام مکمل نہیں کیا جاسکا اور حکومت ایران بدستور پاکستان کے جواب کی منتظر ہے۔
خبر کا کوڈ : 340467
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش