0
Tuesday 21 Jan 2014 13:39

بلوچستان بدامنی کیخلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی جلسہ

بلوچستان بدامنی کیخلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی جلسہ

اسلام ٹائمز۔ گذشتہ روز آل پارٹیز بلوچستان کے زیراہتمام پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے اے این پی کے رہنما ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی اور بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کی بحالی کے سلسلے میں ایک بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کی حمایت میں پلے کارڈ اور بینرز اُٹھا رکھے تھے، جن میں ان کی بازیابی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مظاہرے سے اے این پی کے مرکزی رہنماء سنیٹر شاہی سید، سنیٹر افراسیاب عبدالجبار کاکڑ، رشید خان ناصر، انجینئر زمرک خان اچکزئی، جمعیت علماء اسلام کے رہنما اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع، سینٹر حافظ حمداللہ، پشتونخوامیپ کے رکن قومی اسمبلی عبدالرحیم مندوخیل، صوبائی وزیر عبدالرحیم زیاتوال، نیشنل پارٹی کے صوبائی وزیر میر خالد لانگو، بلوچستان نیشنل پارٹی رکن قومی اسمبلی سید عیسٰی نوری، جمعیت نظریاتی کے مولانا عبدالقادر لونی، تحریک انصاف کے نذر بلوچ، ایچ ڈی پی کے احمد علی کوہزاد، مسلم لیگ (ق) کے صوبائی صدر جعفر مندوخیل، مسلم لیگ (ن) کے رہنماء طاہر محمود، انجمن تاجران صدر عبدالرحیم کاکڑ اور ارباب خالد نے شرکت کی۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امن و امان کی بحالی اور ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی اے این پی کا نہیں، بلکہ صوبے کے تمام عوام کا مشترکہ مسئلہ ہے۔ کوئٹہ کے قلب سے نواب ارباب عبدالظاہر کاسی کا اغواء ایک لمحہ فکریہ ہے۔ ان کے خاندان قبیلے اور پارٹی نے اغواء کاروں کے سامنے گھٹنے نہ ٹیکنے کا جو فیصلہ کیا ہے، اس کے مستقبل میں مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ مقررین نے کہا کہ عوام کو لٹیروں اور ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ ارباب عبدالظاہر کاسی کے حوالے سے ان کا خاندان اور اے این پی تنہا نہیں بلکہ صوبے کی تمام سیاسی جماعتیں ان کی بازیابی تک بھرپور ساتھ دیتی رہیں گی۔ مقررین نے کہا کہ اغوا برائے تاوان نے ایک ناسور کی شکل اختیار کر رکھی ہے۔ ہمیں امن چاہیئے اور حکومت و سکیورٹی ادارے اپنے فرائض سے غافل نہ ہوں۔ عوام کو مکمل تحفظ دیا جائے۔ مقررین نے کہا کہ جو قوتیں صوبے اور کوئٹہ میں اغواءکاروں اور منفی گروپوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ اب پانی سر سے گزر چکا ہے، مرکزی اور صوبائی اداروں کو چاہیئے کہ وہ فوری طور پر اغواکاروں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں ورنہ حکومت اور سکیورٹی اداروں کی ناکامی کی صورت میں عوام اٹھ کھڑے ہونگے جس کا انجام بہت خطرناک ہوگا۔ مقررین نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ بلوچستان کے عوام کو ان اغواکاروں اور منفی گروپوں کے چنگل سے آ زاد کرانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور ان منفی عناصر کے خلاف پوری ریاستی قوت کا استعمال کیا جائے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔ مقررین نے کہا کہ بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتیں اور عوام ارباب عبدالظاہر کی بازیابی کے لیے مرکزی حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنیگی۔ لہذٰا مرکزی حکومت ان شرپسند عناصر کی سرکوبی اور ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کو یقینی بنائے۔

خبر کا کوڈ : 343360
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش