اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان کے عسکریت پسندوں نے دیگر طالبان گروپس کو دھماکوں کے واقعات کی ذمہ داری، اپنی اپنی حدود میں رہ کر لینے کا انتباہ جاری کردیا ہے، عسکریت پسندوں نے اس تجویز کی حمایت بھی کی ہے کہ فورسز نے آپریشن کیا تو پاکستان مخالف حلقوں کی حمایت لی جائے۔ شمالی وزیرستان سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق، میرعلی کے قریب، مقامی بااثر گروپ کی طرف سے عسکریت پسندوں کا دو روزہ اجلاس منعقد کیا گیا، اس میں رواں ہفتے کے واقعات کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا، دھماکوں کی ذمہ داریاں قبول کرنے والے کالعدم ٹی ٹی پی اور پنجابی طالبان جیسے گروپوں کو اس اجلاس میں محتاط رہنے کی ہدایت بھی کی گئی، انہیں واضح کیا گیا کہ آئندہ دوسرے گروپ کے علاقہ میں رہ کوئی اور گروپ ایسے واقعات کی ذمہ داری نہیں لے گا، ذمہ داری لینا ضروری ہوئی تو پھر متعلقہ گروپ اپنے علاقے میں جا کر ایسا کرے گا، عسکریت پسندوں کو شمالی وزیرستان میں آپریشن کی صورت میں افغان حلقوں کی مدد لینے کی تجویز بھی دی گئی، دوسری طرف فورسز کو بھی شمالی وزیرستان میں لاجسٹک سرگرمیوں کے حوالے سے کئی نئے خدشات کا سامنا بھی ہے۔