0
Thursday 30 Jan 2014 00:22

شاہ زین کے قافلے کو ڈیرہ بگٹی جانے دیا جائے، بلوچستان ہائیکورٹ

شاہ زین کے قافلے کو ڈیرہ بگٹی جانے دیا جائے، بلوچستان ہائیکورٹ
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائیکورٹ نے شاہ زین بگٹی کے قافلے کو ڈیرہ بگٹی جانے کی اجازت دے دی۔ روزانہ سو افراد کو مکمل تلاشی کے بعد جانے کی اجازت ہو گی۔ بلوچستان ہائیکورٹ میں شاہ زین بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت نے آئینی درخواست دائر کرائی جس میں کہا گیا تھا انکے موکل کو بگٹی مہاجرین کے ساتھ ڈیرہ بگٹی جانے نہیں دے دیا جا رہا۔ درخواست کی سماعت عدالت عالیہ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے کی۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل نظام الدین اور ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی شاہ زیب کاکڑ سے پوچھا کہ انہیں کیوں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جبکہ آئین ملک کے تمام شہریوں کو نقل و حمل کی اجازت دیتا ہے جس پر انہوں جواب دیا کہ ڈیرہ بگٹی میں امن و امان کی صورت حال اچھی نہیں ہے۔ بارودی سرنگیں بچھی ہوئی ہیں۔ روزانہ دھماکے ہوتے ہیں۔ ہم ہر صبح سڑکوں پر لگائی جانے والی بارودی سرنگوں کو صاف کرتے ہیں۔ قافلے کے اتنے زیادہ لوگوں کا ایک ساتھ جانا مناسب نہیں۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل دیئے۔ عدالت نے فریقین نے دلائل سننے کے بعد درخواست کو نمٹاتے ہوئے فیصلہ دیا کہ شاہ زین بگٹی کے قافلے کے افراد کو روزانہ صبح 8 سے شام 5 بجے تک سو سو افراد گروپ کی شکل میں مکمل تلاشی کے بعد ڈیرہ بگٹی جانے دیا جائے۔ عدالت نے حکم دیا کہ قافلے میں کالے ششے اور بغیر نمبر پلیٹ کی گاڑیوں کو جانے نہ دیا جائے اور بغیر لائسنس اسلحہ بھی نہیں جا سکتا ہے ۔ عدالت نے حکم میں کہا ہے کہ کوشش کی جائے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جانے دیا جائے تاہم سو سے کم نہ ہوں جبکہ ایف سی، پولیس، لیویز اور صوبائی وزارت داخلہ ڈی سی کی مدد کریں اور امن و امان کو برقرار رکھنا ڈی سی کی ذمہ داری ہے۔
خبر کا کوڈ : 346500
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش