اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ممکنہ کریک ڈاؤن کے پیش نظر کالعدم لشکر جھنگوی کے کارکنوں نے شمالی وزیرستان کا رخ کر لیا جہاں وہ آصف چھوٹو کی سربراہی میں گروہ میں شمولیت اختیار کرنے لگے ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی خصوصاً فرقہ واریت کے واقعات کے بعد پولیس نے شیڈول چار میں رکھے گئے عناصر کی نگرانی کرنا شروع کر دی تھی۔ شیڈول چار میں جن افراد کا نام رکھا جاتا ہے وہ افراد پولیس کو بتائے بغیر نقل و حرکت نہیں کر سکتے۔ پولیس کی جانب سے گھیرا تنگ ہونے کے بعد تنظیم کا ایک اہم رہنما عمران ساغر حال ہی میں دبئی فرار ہو گیا۔ وہ مبینہ طور پر 1990ء میں سیالکوٹ کے امام بارگاہ پر حملہ میں ملوث ہے۔ عمران ساغر نے لاہور ایئر پورٹ پر مبینہ طور پر 50 ہزار روپے رشوت دی۔