اسلام ٹائمز۔ ایران نے اپنے پانچ سرحدی محافظوں کے اغواء کے معاملے پر پاکستان سے شدید احتجاج کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز پاکستانی سفیر نور محمد جدمانی کو طلب کرکے جنوبی صوبے سیستان اور بلوچستان کی سرحد پر پانچ ایرانی سکیورٹی گارڈز کے اغواء کے واقعہ پر شدید خدشات کا اظہار کیا اور وضاحت طلب کی۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے مغربی ایشیاء امور بارے ڈائریکٹر جنرل نے پاکستانی سفیر کو وزارت خارجہ طلب کیا اور ایران کی جانب سے سرکاری سطح پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ادھر تہران کے پولیس چیف بریگیڈئیر جنرل اسماعیل احمدی مقدم نے پاکستانی علاقے میں دہشتگرد گروپوں کی موجودگی پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس وزارت خارجہ کے ساتھ ملکر بدھ کے روز پانچ بارڈر سکیورٹی گارڈز کے اغواء کے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرے گی۔ تہران پولیس چیف نے پاکستانی حکومت کی کارکردگی اور مشترکہ سرحد پر بارڈر پولیس کی کارکردگی پر تنقید کی ہے اور وزارت خارجہ سے کہا ہے کہ وہ اس کیس کی تحقیقات کرے۔