اسلام ٹائمز۔ کراچی کے علاقے رزاق آباد میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر پولیس بس پر بم حملے کا مقدمہ تحریک طالبان کے امیر اور ترجمان کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدمہ شاہ لطیف ٹاون تھانے میں پولیس اہلکار کی مدعیت میں ملا فضل اللہ اور شاہداللہ شاہد کے خلاف درج کیا گیا ہے، مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ گذشتہ روز رزاق آباد ٹریننگ سینٹر کے قریب پولیس بس کو نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 13 اہلکار شہید اور 58 زخمی ہوئے تھے، تحریک طالبان نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس سے قبل دھماکے میں شہید ہونے والے 13 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس ہیڈ کوارٹر حسن اسکوائر میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ پولیس، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن اور ایم کیو ایم کے وفد نے بھی شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا پولیس اہلکاروں نے عوام کے تحفظ کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔