اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے آج کراچی کے علاقے رازاق آباد میں پولیس بس پر کیے گئے حملے کی ذمہ قبول کرلی ہے۔ اس حملے میں تیرہ پولیس اہلکار شہید جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ ترجمان تحریک طالبان پاکستان کے مطابق، بس حملے کا مقصد اپنے ساتھیوں کا بدلہ لینا ہے۔ ترجمان کے مطابق، پولیس، رینجرز کی طرف سے ان کے بیگناہ ساتھیوں کو قتل کیا گیا جس کا بدلہ ضروری تھا۔ ترجمان کے مطابق، پشاور اور صوابی میں بھی ان کے ساتھیوں کو قتل کرکے پھینکا گیا۔ یاد رہے کہ کراچی میں پولیس اہل کاروں سے بھری بس کے قریب دھماکے میں 13 اہل کار جاں بحق اور40 سے زائد زخمی ہو گئے۔ صبح تقریباً ساڑھے سات بجے کراچی کی نیشنل ہائی پر واقع رزاق آباد ٹریننگ سینٹر سے بس نکلی، جو پولیس اہل کاروں سے بھری ہوئی تھی، ابھی بس ٹریننگ سینٹر کے قریب تھی کہ خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی، دھماکا اتنا شدید تھا کہ لوہے کی چادر کاغذ کی طرح اکھڑ گئی اور اندر بیٹھے درجنوں اہل کار بری طرح متاثر ہوئے، قریبی گاڑیاں بھی دھماکے کی زد میں آئیں جبکہ دھماکے میں استعمال کی گئی وین کا مختصر چیسس ہی بچا ہے۔