0
Friday 21 Feb 2014 20:31

حکومت امریکی جنگ سے الگ ہو جائے امن قائم ہو جائے گا، منور حسن

حکومت امریکی جنگ سے الگ ہو جائے امن قائم ہو جائے گا، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ جس طرح دہشت گردی کی موجودگی میں مذاکرات ممکن نہیں اسی طرح جہازوں سے بمباری کی دھول میں بھی مذاکرات نہیں ہو سکتے، وزیراعظم امریکی و بھارتی دباؤ کو مسترد اور طاقت کے استعمال کے مطالبوں کو نظر انداز کر کے مذاکرات کی میز دوبارہ بچھائیں، جو ذمہ داری وزیر اعظم کی ہے اسے وزیراعظم ہی پورا کر سکتے ہیں کوئی اور نہیں، آپریشن تباہی کا راستہ اور عوام اور فوج کے درمیان نفرتوں کی دیوار کھڑی کرنے کی سازش ہے، وزیراعظم نے اب تک جس تحمل اور بردباری سے کام لیا ہے امید ہے اسی استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے وہ مذاکرات کے تعطل کو دور کر دیں گے اور مذاکرات کی میز پر ایک طرف طالبان کے کسی ذمہ دار کو بٹھا کر دوسری طرف خود بیٹھیں گے تومسئلے کا حل نکل آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ جیٹ طیاروں سے بمباری کر کے لوگوں کو دہشت زدہ تو کیا جا سکتا ہے کوئی ہدف یقینی طور پر حاصل نہیں کیا جا سکتا، بمباری سے بڑے پیمانے پر تباہی اور خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے، آپریشن والے علاقوں سے لاکھوں لوگ لٹے پٹے قافلوں کی شکل میں بنوں اور پشاور کی طرف ہجرت کر رہے ہیں جن کیلئے خوراک اور رہائش کا مسئلہ انتہائی پریشان کن صورت اختیار کر چکا ہے، حکومت کی پہلی ذمہ داری عوام کو رہنے کیلئے چھت مہیا کرنا ہوتی ہے مگر موجودہ حکومت لوگوں کو گھروں سے بے گھر کر کے ان کے مسائل میں اضافہ کر رہی ہے، ظالم کے ظلم کو نظر انداز کر کے مظلوم کو ظالم بنا دینے سے معاشرہ ابتری کا شکار ہو جاتا ہے میڈیا کو یک طرفہ موقف دینے کے بجائے دوسرے کا موقف بھی پورا دینا چاہیے آدھی بات کر کے آدھی چھوڑ دینا انصاف نہیں، وزیراعظم دونوں کمیٹیوں کی بات سنیں اور قوم کو مایوسیوں کے حوالے کرنے کی بجائے امید کی کرن بنیں۔ سید منور حسن نے کہا کہ جب تک دہشت گردی کی ڈور کا سرا ہاتھ نہیں آتا ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا، دہشت گردی کی ڈور کا سرا ہمارا امریکی جنگ میں کودنا ہے، حکومت آج امریکی جنگ سے لاتعلقی کا اعلان کر دے تو نہ صرف مذاکرات کامیاب ہو جائیں گے بلکہ ملک میں ہر طرف پھیلی دہشت گردی اور انتشار کا بھی خاتمہ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے دہشت گردی کی جنگ میں الجھا کر ہمیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے، امریکی و بھارتی دہشت گردی کا آئے روز پردہ چاک ہو رہا ہے مگر ہماری وزارت خارجہ میں بھارت سے احتجاج کرنے کی ہمت نہیں۔ ملک میں ہونے والی فرقہ وارانہ اور لسانی دہشتگردی میں بھی بیرونی ہاتھ ملوث ہے۔ حکومت کی طرف سے ان خفیہ ہاتھوں کو سامنے لانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیز امریکہ کے سامنے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو گئے ہیں کہ ہمیں تنہا چھوڑ کر نہ جائیں۔ امریکہ کے پاؤں سے لپٹنے کی شرمناک حرکت پر پوری قوم کے سرشرم سے جھک گئے ہیں۔ سید منور حسن نے کہا کہ جو حکمران دن رات غیروں کے آگے سر جھکائے کھڑے رہتے ہیں اپنوں سے سیدھے منہ بات کرنے کیلئے تیار نہیں۔
خبر کا کوڈ : 354137
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش